ادارہ انسداد کرپشن نے کہا ہے کہ وزارت داخلہ سے وابستہ دو افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جنہوں نے ایک غیر ملکی شخص کو 23 ملین ریال کے واجبات ادا کرنے کے اقرار نامے پردستخط کرنے پر مجبور کیا ہے اوراس کے عوض 60 ہزار ریال رشوت لی ہے۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق ادارے نے کہا ہے کہ ’مذکورہ افراد سے تفتیش کرنے پر انکشاف ہوا کہ یہ بہت بڑا گروہ ہے جو بنگلہ دیشی کارکنوں کے ویزوں کے کاروبار میں ملوث ہے‘۔
مزید پڑھیں
-
فرضی سعودائزیشن میں ملوث کمپنیوں اور اداروں کو پھر انتباہNode ID: 747951
-
مکہ ریجن میں موسم غیر مستحکم، کئی علاقوں میں بارش کا امکانNode ID: 747956
’تفتیش کے نتیجے میں مزید تین افراد کو گرفتار کیا گیا جن میں ایک فلسطینی سرمایہ کار بھی شامل ہے‘۔
’تفتیش کا دائرہ بڑھانے کے بعد مزید تین بنگلہ دیشی غیر ملکیوں کو گرفتار کیا گیا ہے جنہوں نے اس بات کا إقرار کیا کہ وہ بنگلہ دیش میں سعودی سفارتخانے کے دو اعلی عہدیداروں کے تعاون سے ویزوں کا کاروبار کرتے ہیں‘۔
’مذکورہ افراد کے گھروں کی تلاشی لی گئی تو وہاں سے مجموعی طور پر 20 ملین ریال سے زیادہ نقد رقم، سونے کے بسکٹ اور قیمتی گاڑیاں ضبط ہوئی ہیں‘۔
’ان کی طرف سے پیش کی گئی معلومات کی روشنی میں مزید 5 بنگلہ دیشی کارکنوں کو گرفتار کیا گیا جو گرفتار شدگان کے ساتھ ویزے فروخت کرنے میں قانونی سہولت فراہم کرتے تھے‘۔
’مذکورہ افراد سے تفتیش کے دوران ملنے والی معلومات کی روشنی میں بنگلہ دیش میں کام کرنے والے سعودی سفارتی عملے کو تفتیش میں شامل کیا گیا‘۔
’ادارے نے بنگلہ دیش میں قونصلیٹ امور کے سربراہ اور سابق نائب سفیر عبد اللہ فلاح مضحی الشمری اور نائب سربراہ قونصلیٹ امور خالد ناصر عایض القحطانی کو طلب کرکے گرفتار کیا ہے‘۔
#هيئة_الرقابة_ومكافحة_الفساد #وطن_بلا_فساد pic.twitter.com/XVo23e23pl
— هيئة الرقابة ومكافحة الفساد (@nazaha_gov_sa) March 4, 2023