Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ویزوں کے کاروبار میں ملوث بنگلہ دیش میں سفارتی عملے کے ارکان سمیت 13 افراد گرفتار

’بنگلہ دیش میں قونصلیٹ امور کے سربراہ اور ان کے نائب کو بھی گرفتار کیا گیا ہے‘ ( فوٹو: سبق)
ادارہ انسداد کرپشن نے کہا ہے کہ وزارت داخلہ سے وابستہ  دو افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جنہوں نے ایک غیر ملکی شخص کو 23 ملین ریال کے واجبات ادا کرنے کے اقرار نامے پردستخط کرنے پر مجبور کیا ہے اوراس کے عوض 60 ہزار ریال رشوت لی ہے۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق ادارے نے کہا ہے کہ ’مذکورہ افراد سے تفتیش کرنے پر انکشاف ہوا کہ یہ بہت بڑا گروہ ہے جو بنگلہ دیشی کارکنوں کے ویزوں کے کاروبار میں ملوث ہے‘۔
’تفتیش کے نتیجے میں مزید تین افراد کو گرفتار کیا گیا جن میں ایک فلسطینی سرمایہ کار بھی شامل ہے‘۔
’تفتیش کا دائرہ بڑھانے کے بعد مزید تین بنگلہ دیشی غیر ملکیوں کو گرفتار کیا گیا ہے جنہوں نے اس بات کا إقرار کیا کہ وہ بنگلہ دیش میں سعودی سفارتخانے کے دو اعلی عہدیداروں کے تعاون سے ویزوں کا کاروبار کرتے ہیں‘۔
’مذکورہ افراد کے گھروں کی تلاشی لی گئی تو وہاں سے مجموعی طور پر 20 ملین ریال سے زیادہ نقد رقم، سونے کے بسکٹ اور قیمتی گاڑیاں ضبط ہوئی ہیں‘۔
’ان کی طرف سے پیش کی گئی معلومات کی روشنی میں مزید 5 بنگلہ دیشی کارکنوں کو گرفتار کیا گیا جو گرفتار شدگان کے ساتھ ویزے فروخت کرنے میں قانونی سہولت فراہم کرتے تھے‘۔
’مذکورہ افراد سے تفتیش کے دوران ملنے والی معلومات کی روشنی میں بنگلہ دیش میں کام کرنے والے سعودی سفارتی عملے کو تفتیش میں شامل کیا گیا‘۔
’ادارے نے بنگلہ دیش میں قونصلیٹ امور کے سربراہ اور سابق نائب سفیر عبد اللہ فلاح مضحی الشمری اور نائب سربراہ قونصلیٹ امور خالد ناصر عایض القحطانی کو طلب کرکے گرفتار کیا ہے‘۔
’تفتیش کے دوران معلوم ہوا کہ ویزوں کے کاربار کے نتیجے میں سفارتی عملے نے مجموعی طور پر 54 ملین ریال کی رقم رشوت کے طور پر وصول کی ہے‘۔
’سفارتی عملے نے اس بات کا بھی اقرار کیا ہے کہ ویزوں کے کاربار سے مذکورہ افراد کی طرف سے انہیں رقم بیرون ملک ملا کرتی تھی جبکہ بعض اوقات کسی تیسرے شخص کے ذریعہ جو سعودی عرب میں مقیم ہے انہیں رقم ملا کرتی تھی‘۔
ادارے نے کہا ہے کہ ’ہر وہ شخص جو منصب کا ذاتی استعمال کرے گا یا ذاتی مفاد کے لیے کام کرے گا یا قومی دولت کو لوٹے گا یا ملک کے عوامی مفاد کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرے گا اس سے سختی سے نمٹا جائے گا‘۔

شیئر: