اسلام آباد پولیس نے کہا ہے کہ ’قلمکار عابد میر جن کے لاپتا ہونے کی اطلاع تھی، وہ گھر پہنچ گئے ہیں۔‘
جمعرات کو اسلام آباد پولیس نے اپنے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ پر لکھا کہ ’گھر والوں سے رابطہ منقطع ہونے کی وجہ سے لاپتا ہونے کا غلط تأثر پیدا ہوا۔‘
مزید پڑھیں
-
عمران خان کی گرفتاری کے لیے پولیس کوئٹہ سے لاہور بھیجنے کا فیصلہNode ID: 749171
’تمام شہریوں اور صحافیوں کا شکریہ جنہوں نے اس سلسلے میں پولیس سے رابطہ کیا اور اطلاع دی۔‘
قبل ازیں جمعرات ہی کو صحافی اور ادیب عابد میر کے اسلام آباد سے لاپتا ہونے کی خبریں چلنا شروع ہوئی تھیں۔
قلمکار عابد میر جن کے لاپتہ ہونے کی اطلاع تھی وہ گھر پہنچ گئے ہیں۔
گھر والوں سے رابطہ منقطع ہونے کی وجہ سے لاپتہ ہونے کا غلط تاثر پیدا ہوا ۔
تمام شہریوں اور صحافیوں کا شکریہ جنہوں نے اس سلسلے میں پولیس سے رابطہ کیا اور اطلاع دی ۔#Islamabad #ICTP #Police
— Islamabad Police (@ICT_Police) March 9, 2023
اس کے بعد عابد میر کے بھائی خالد حسین نے اسلام آباد کے تھانہ رمنا میں ان کی گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی تھی۔
واضح رہے کہ عابد حسین صحافتی اور ادبی حلقوں میں عابد میر کے نام سے جانے جاتے ہیں۔ ان کا تعلق بلوچستان کے ضلع اوستہ محمد سے ہے اور وہ کوئٹہ کے گورنمنٹ پوسٹ ڈگری کالج سریاب میں اسسٹنٹ پروفیسر کے طور پر تعینات ہیں۔
عابد میر کے بھائی خالد حسین نے اردو نیوز کو بتایا تھا کہ ان کے بھائی نمل یونیورسٹی اسلام آباد میں پی ایچ ڈی سکالر ہیں۔ اس لیے اسلام آباد میں مقیم تھے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’عابد میر بدھ کی شام چھ بجے سے لاپتا ہیں۔ آخری بار عابد کی بات ان کی اہلیہ سے شام چھ بج کر 22 منٹ پر ہوئی تھی۔ اس کے بعد سے اہل خانہ سے ان کا کوئی رابطہ نہیں ہے۔‘
’کچھ دوستوں کے مطابق عابد میر کا موبائل نمبر رات نو بجے تک رسائی میں تھا لیکن وہ کال وصول نہیں کر رہے تھے۔‘
خالد حسین نے بتایا کہ ’آخری بار کے رابطے کے مطابق عابد میر اسلام آباد کے علاقے جی 11مرکز میں تھے جس کے بعد سے وہ لاپتا ہیں۔ ہم نے اسلام آباد کے پولیس تھانہ رمنا میں گمشدگی کی رپورٹ درج کرا دی ہے ۔‘
اہل خانہ کے مطابق عابد میر ان دنوں آن لائن میگزین ’لوک سجاگ‘ کے بلوچستان کے ریجنل ایڈیٹر کے طور پر بھی کام کر رہے تھے۔‘
HRCP is concerned to learn that Baloch writer @AbidMir81 has been missing since yesterday, after leaving his home in Islamabad on an errand. His family say they are unable to reach him. We urge the @ICT_Police to investigate immediately and ensure that Mr Mir is recovered safely.
— Human Rights Commission of Pakistan (@HRCP87) March 9, 2023