Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پیٹرول کی قیمت میں پانچ روپے کا اضافہ، ’کہاں ہیں وزیر خزانہ؟‘

پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 5 روپے کا اضافہ کیا گیا جس کے بعد اس کی نئی قیمت 272 روپے ہو گئی ہے۔ (فوٹو: انسپلیش)
پاکستان حکومت کی جانب سے ایک بار پھر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان کیا گیا ہے۔
جمعرات کی رات کو وزیر خزانہ کی جانب سے جاری کیے جانے والے نوٹی فیکیشن کے مطابق ’پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 5 روپے کا اضافہ کیا گیا جس کے بعد اس کی نئی قیمت 272 روپے ہو گئی ہے۔‘
ہر بار کی طرح اس مرتبہ بھی حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد پاکستان میں سوشل میڈیا پر ٹرینڈز تو کچھ نئے نہیں ہیں۔
ہاں مگر مہنگائی کے طوفان میں جہاں ہر چیز کی قیمت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے وہاں  حکومت کے قیمتوں میں اضافے کے فیصلے پر تنقید پہلے سے کچھ زیادہ کی جا رہی ہے۔
سوشل میڈیا یوزر رانا ارتضیٰ حسین رات کی تاریکی میں پیٹرول کی قیمت میں اضافے کے حوالے سے لکھتے ہیں کہ ’ رات گئے پاکستانی عوام پر پیٹرول بم گر گیا ہے۔‘
انہوں نے مزید لکھا کہ ’ کہاں ہیں ہمارے وزیر خزانہ اسحاق ڈار جنہوں نے گزشتہ ماہ 28 فروری پیٹرول کی قیمت میں 5 روپے کمی کی تھی جس کا نقصان ہوا، مشکلات ابھی مزید بڑھیں گی۔‘
عائشہ خان کہتی ہیں کہ ’پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں ایک بار پھر اضافہ کر دیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ قوم کی مدد کرنے کے لیے کیا گیا ہے، اپنا وزن کم کریں اچھی صحت بنائیں۔ گاڑیوں کے بجائے اپنے پاؤں استعمال کریں۔‘
صائمہ رحمان ٹوئٹر پر لکھتی ہیں کہ ’ اب چالیس ہزار لینے والا بندہ کیسے چلے گا اس کے آنے جانے میں آدھی تنخواہ لگ جائے گی بھائی پیٹرول کی قیمت میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔‘
عابد علی آرائیں نے حکومت کے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے فیصلے پر کہا ’ مہنگائی کے مارے عوام پرپیٹرول بم گرادیا گیا۔ ڈیزل کی قیمت میں تیرہ روپے اور پٹرول کی قیمت میں پانچ روپے اضافہ کر دیا گیا۔‘
یاد رہے اس سے قبل 28 فروری کو وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں کمی کا اعلان کیا گیا تھا۔
جس کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں پانچ روپے، لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 12 روپے جبکہ مٹی کے تیل کی قیمت میں 15 روپے فی لیٹر کمی کی گئی تھی جبکہ ڈیزل کی قیمت کو برقرار رکھا گیا تھا۔

شیئر: