ماہِ رمضان میں عام طور پر دیکھا گیا ہے کہ تاجر منافع خوری کے چکر میں قیمتیں بڑھا دیتے ہیں مگر کچھ ایسے دکاندار بھی ہیں جن کی اولین ترجیح شہریوں کو فائدہ دینا ہے چاہے اپنا نقصان ہی کیوں نہ ہو جائے۔
تاجر جیکی کمار کی بھی کچھ ایسی ہی ترجیحات ہیں جو بالخصوص رمضان کے مہینے میں مردانہ اور زنانہ کپڑے پچاس فیصد کی رعایت کے ساتھ فروخت کر رہے ہیں۔
ہندو برادری سے تعلق رکھنے والے جیکی کمار کا تعلق صوبہ خیبرپختونخوا کے ضلع بٹگرام سے ہے۔
مزید پڑھیں
-
چیتن کمار ہندو مذہب سے متعلق متنازع ٹویٹ کرنے پر گرفتارNode ID: 752111
جیکی کمار نے اردو نیوز کو بتایا کہ مہنگائی کی وجہ سے لوگوں کی قوت خرید کم ہو گئی ہے، پہلے بہت سے لوگ خریداری کے لیے آتے تھے لیکن اب قیمت پوچھ کر ہی واپس چلے جاتے تھے۔
’تب مجھے احساس ہوا کہ سفید پوش لوگ عید کی خریداری نہیں کر پا رہے ہیں اسی لیے میں نے رمضان کے لیے یہ ڈسکاؤنٹ دیا ہے۔‘
جیکی کمار نے کہا کہ پچاس فیصد رعایت دینے پر انہیں نقصان اٹھانا پڑتا ہے بلکہ اپنی جیب سے پیسے دیتے ہیں، مگر ایسا کرنے پر وہ خوش ہیں۔
’سال کے11 مہینے منافع کما لیتے ہیں، اگر اس ایک مہینے میں دوسروں کو فائدہ دیں تو کوئی بڑی بات نہیں۔‘
تاجر جیکی کمار کے مطابق 1400 روپے کا سوٹ وہ 700 میں فروخت کر رہے ہیں اور کپڑے کی کوالٹی بھی معیاری ہے، جبکہ آج کل مارکیٹ میں ایک ہزار روپے سے کم کا سوٹ نہیں ملتا۔
’میں خوش ہوں کہ لوگ اس آفر سے بھرپور فائدہ اٹھا رہے ہیں اور اب تک دو دنوں میں پانچ ہزار سوٹ فروخت ہوچکے ہیں۔‘
![](/sites/default/files/pictures/March/36486/2023/fb_img_1679917250521_2.jpg)