Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ڈوکلام تنازع، بھوٹانی وزیراعظم کے بیان پر نئی دہلی کو تشویش؟

بھوٹانی وزیراعظم کا کہنا ہے کہ ان کا ملک ڈوکلام تنازع کے حل کے لیے چین اور انڈیا سے بات کرنے کو تیار ہے۔ (فائل فوٹو: روئٹرز)
بھوٹان کے وزیراعظم لوٹے شیرنگ کا کہنا ہے کہ چین اور انڈیا کے درمیان ڈوکلام تنازع کے حل کے لیے چینی حکام کو بھی برابری کا کردار ادا کرنا ہوگا۔
بیلجیئم کے ایک اخبار کو دیے گئے ایک انٹرویو میں وزیراعظم لوٹے شیرنگ کا کہنا تھا کہ ’اس مسئلے کا حل نکالنا صرف بھوٹان کی ذمہ داری نہیں۔ ہم تین ہیں اور ہم میں سے کوئی چھوٹا یا بڑا ملک نہیں بلکہ ہم سب برابر ہیں۔‘
انڈین چینل ’این ڈی ٹی وی‘ کے مطابق بھوٹانی وزیراعظم کے اس بیان سے انڈیا اور بھوٹان کے درمیان سفارتی تعلقات تناؤ کا شکار ہوسکتے ہیں کیونکہ نئی دہلی حکومت ڈوکلام میں چین کی کسی بھی قسم کی موجودگی کے خلاف ہے کیونکہ یہ وہ علاقہ ہے جو انڈیا کی شمال مشرق ریاستوں کو پورے ملک کے ساتھ جوڑتا ہے۔
بھوٹان کے وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ ’ہم (بات چیت کے لیے) تیار ہیں۔ جیسے ہی دیگر دو فریق (انڈیا اور چین) تیار ہوں گے ہم اس پر بات چیت کر لیں گے۔‘
ان کا کہنا ہے کہ ’یہ اس بات کی نشانی ہے کہ بھوٹان، انڈیا اور چین کے درمیان ڈوکلام تنازع کا حل چاہتا ہے جو کہ اس تمام مسئلے کی جڑ ہے۔‘
خیال رہے 2017 میں ڈوکلام میں انڈیا اور چین کی افواج کے درمیان جھڑپیں ہوئی تھیں جس کی وجہ چین کا متنازع علاقے میں ایک سڑک کی تعمیر کرنا بنی تھی اور انڈیا کی جانب سے اس کی مخالفت کی گئی تھی۔

شیئر: