نوبل ایوارڈ یافتہ کی طرف سے سعودی قیادت اور پالیسی کی تعریف
ڈاکٹر موہن مناسنگھے موسمیاتی تبدیلی سے متعلق بین الاقوامی سرکاری پینل کے ڈپٹی چیئرمین ہیں( فوٹو ایس پی اے)
2007 کے نوبل ایوارڈ یافتہ اور موسمیاتی تبدیلی سے متعلق بین الاقوامی سرکاری پینل کے ڈپٹی چیئرمین ڈاکٹر موہن مناسنگھے نے سعودی عرب کی قیادت اور پالیسیوں کی تعریف کی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ’سعودی عرب تمام بین الاقوامی فریقوں کے ساتھ یکساں فاصلے کی پالیسی پر گامزن ہے اور مفید مذاکرات کرکے مشرق وسطی میں امن و استحکام اور اقتصادی شرح نمو کی شکل میں بہترین نتائج حاصل کررہا ہے‘۔ سعودی عرب، مشرق وسطی کا موثر ترین ملک ہے‘۔
سرکاری خبررساں ادارے ایس پی اے کو انٹرویو دیتے ہوئے ڈاکٹر موہن مناسنگھے نے کہا کہ ’سعودی عرب، امریکہ، روس اور چین جیسی بین الاقوامی طاقتوں کے ساتھ یکساں فاصلہ رکھ کر اپنے اور دیگر فریقوں کے مفادات پورے کررہا ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ ’سعودی قیادت مشرق وسطی میں اپنے مقام و رتبے سے بہترین نتائج حاصل کررہی ہے۔ سعودی عرب کی یہی پالیسی ایران کے ساتھ طے پانے والے معاہدے کا باعث بنی ہے۔ اس کا فائدہ مشرق وسطی میں امن معیشت کے حوالے سے سامنے آئے گا‘۔
ڈاکٹر موہن مناسنگھے نے کہا کہ ’یہ بات سب جانتے ہیں کہ سعودی عرب مستقبل کے حوالے سے بڑا اقتصادی منصوبہ نافذ کر رہا ہے۔ کسی بھی ملک میں اس جیسے منصوبے کو کامیاب بنانے کے لیے موثر سیاسی فیصلے اور سماجی استحکام کی اشد ضرورت ہے۔ سعودی عرب میں یہ دونوں خوبیاں موجود ہیں۔ علاوہ ازیں یہ ملک افرادی قوت اور عظیم ٹیکنالوجی ترقی بھی حاصل کرچکا ہے‘۔