Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اوپیک پلس کی پیداوار میں کمی، تیل کی قیمتیں 100 ڈالر فی بیرل تک جانے کا امکان

اوپیک پلس نے اعلان کیا تھا کہ مئی سے تنظیم خام تیل کی پیدوار میں روزنہ 16 لاکھ بیرل سے ذیادہ کمی کرے گی۔ (فوٹو: روئٹرز)
تیل پیدا کرنے والے ممالک کی تنظیم اوپیک پلس کی جانب سے خام تیل کی پیداوار میں غیر متوقع کمی عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں کو 100 ڈالر فی بیرل سے اوپر لے جائے گی۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اوپیک اور روس کی جانب سے خام تیل کی پیداوار میں مزید کمی کے فیصلے کے بعد پیر کو عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمت میں 4 بیرل فی ڈالر کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
اوپیک پلس نے اعلان کیا تھا کہ مئی سے تنظیم خام تیل کی پیدوار میں روزنہ 16 لاکھ بیرل سے ذیادہ کمی کرے گی۔
تازہ ترین اعلان کے بعد گذشتہ سال نومبر سے اب تک اوپیک پلس کی جانب سے تیل کی پیداوار میں کل کمی 36 لاکھ بیرل تک پہنچ گئی ہے۔
امید تھی کہ اوپیک پلس تیل کی پیدوار کو رواں سال برقرار موجودہ سطح پر رکھے گا جس میں پہلے ہی نومبر 2022 میں 20 لاکھ بیرل کی کمی کی گئی تھی۔
رائسٹیڈ انرجی کا کہنا ہے کہ تیل کی پیدوار میں تازہ کمی عالمی مارکیٹ میں طلب کو بڑھا دے گی اور تیل کی قیمتیں 100 ڈالر فی بیرل سے اوپر لے جائے گی۔
رائسٹیڈ انرجی کا مزید کہنا تھا کہ ممکنہ طور پر برینٹ کروڈ کی قیمت 110 ڈالر فی بیرل تک چلی جائے گی۔
یو بی ایس کا بھی کہنا ہے کہ جون تک تیل کی قیمتیں 100 ڈالر فی بیرل تک پہنچ جائے گی جب کہ گولڈمین نے تیل کی قیمتوں کے حوالے سے اپنے دسمبر کی پیش گوئی میں پانچ ڈالر کا اضافہ کرکے 95 ڈالر فی بیرل کر دیا۔
جنوبی کوریا کے ریفائنر کے ایک عہدیدار کے مطابق خام تیل کی پیداوار میں کمی تیل کے خریداروں کے لیے بری خبر ہے۔ ان کے مطابق اوپیک عالمی معیشت میں سست روی کے خدشے کے پیش نظر اپنے منافع کی حفاظت کی کوشش کر رہا ہے۔
سعودی عرب کا  کہنا ہے کہ ان کا رضاکارانہ طور پر پیدوار میں کمی کا فیصلہ مارکیٹ کے استحکام کو یقینی بنانے کے لیے احتیاطی قدم ہے۔
تیل کے تاجروں کا کہنا ہے دنیا کے سب سے بڑے تیل کے درآمد کنندہ چین کی جانب سے تیل کی خریداری 2023 میں ریکارڈ سطح پر پہنچنے کا امکان ہے کیونکہ چین کورونا سے حال ہی میں ریکور ہوا ہے اور سب سے زیادہ تیل درآمد کرنے والے ممالک میں تیسرے نمبر پر موجود انڈیا میں طلب بہت زیادہ ہے۔
 

شیئر: