سعودی عرب کی شنگھائی تعاون تنظیم میں شمولیت، کابینہ نے منظوری دے دی
شنگھائی تعاون تنظیم میں چین، انڈیا اور روس بھی شامل ہیں ( فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب نے چین کے ساتھ بڑھتے ہوئے تعلقات کو عروج کی نئی منزلوں تک لے جانے کے لیے شنگھائی تعاون تنظیم میں شمولیت اختیار کی ہے۔
سرکاری خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق سعودی عرب، چین کے ساتھ طویل المیعاد شراکت کی پالیسی پرعملدرآمد کے لیے مختلف اقدامات کررہا ہے۔ شنگھائی تعاون تنظیم میں شمولیت ان میں سے ایک ہے۔
کابینہ نے منگل کی رات شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی زیرصدارت اجلاس میں شنگھائی تعاون تنظیم میں شمولیت کی منظوری دی ہے۔
شنگھائی تعاون تنظیم میں چین، انڈیا اور روس شامل ہیں۔ یہ ایک سیاسی اور سیکیورٹی تنظیم ہے۔
2001 میں اس تنظیم میں روس، چین اور سابق سوویت یونین میں شامل وسطی ایشیا کی ریاستیں شامل تھیں بعد میں انڈیا اور پاکستان بھی اس میں شامل ہوگئے۔
یہ تنظیم خطے میں مغربی دنیا کے اثر و نفوذ کا مقابلہ کرنے کے لیے قائم کی گئی ہے۔
ایران نے بھی گزشتہ سال شنگھائی تنظیم کی مکمل رکنیت کے کاغذات پر دستخط کیے تھے۔
یاد رہے کہ سعودی آرامکو نے منگل کو اعلان کیا تھا کہ اس نے چین میں کئی ارب ڈالر کی سرمایہ کاری بڑھائی ہے۔ آرامکو چین کے شمال مشرق میں مشترکہ منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچائے گی۔