سعودی عرب میں بے روزگاری کی شرح تاریخ کی کم ترین سطح پر
جمعرات 30 مارچ 2023 20:20
سعودیوں میں بے روزگاری کی شرح میں 2022 کی چوتھی سہ ماہی میں تین فیصد کمی ہوئی (فائل فوٹو: عرب نیوز)
سعودی شہریوں میں بے روزگاری کی شرح تاریخ کی کم ترین سطح پر آگئی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق سعودی عرب میں بے روزگاری کی شرح 1991 میں ریکارڈ شروع کرنے کے بعد سے کم ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔
سعودی عرب کے جنرل اتھارٹی برائے شماریات کے لیبر سروے کے مطابق مالی سال 2022 کی چوتھے سہ ماہی میں بے روزگاری کی شرح 8 فیصد پر آگئی ہے جو کہ اس سے قبل کی سہ ماہی میں 9.9 فیصد تھی۔
مملکت نے بے روزگاری کی شرح 2030 تک سات فیصد تک لانے کا ٹارگٹ رکھا ہوا ہے۔
جنرل اتھارٹی برائے شماریات کے مطابق مجموعی بے روزگاری (جن میں مقیم غیرملکی بھی شامل ہیں) کی چوتھی سہ ماہی میں 4.8 فیصد تک کم ہوگئی ہے جو کہ گذشتہ سہ ماہی میں 5.8 فیصد تھی۔
ادارہ برائے شماریات کا کہنا ہے کہ ’بے روزگاری کی شرح میں متاثرکن کمی کی وجہ لیبر فورس کی شمولیت میں کمی اور روزگار میں اضافے کی وجہ سے ممکن ہوا۔‘
مجموعی بے روزگاری کی شرح میں تمام مقیم غیر ملکی بھی شامل ہیں جو کہ 2021 کے اعدادوشمار کے مطابق سعودی عرب کی کل آبادی کے ایک تہائی سے کچھ زیادہ ہے۔ غیر ملکییوں کی اکثریت کو مملکت میں رہنے کے لیے اقامہ کی ضرورت ہوتی ہے۔
سعودی شہریوں، جن میں سے 60 فیصد سے زائد 35 سال سے کم عمر کے ہیں، کے لیے روزگار پیدا کرنا سعودی ولی عہد شہزادہ محمد کے وژن 2030 کا اہم حصہ ہے۔
سعودیوں میں بے روزگاری کی شرح میں 2022 کی چوتھے سہ ماہی میں تین فیصد کمی ہوئی جو کہ 2021 کی چوتھی سہ ماہی میں 11 فیصد تھی۔
سعودی عرب میں خواتین میں بے روزگاری کی شرح میں بھی اضافہ ہوا ہے اور سعودی خواتین میں بے روزگاری کی شرح کم ہو کر 15.4 فیصد ہوگئی ہے جو کہ 2021 کی چوتھی سہ ماہی میں 20.5 فیصد تھی۔