Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ڈالر کی قیمت میں مزید اضافہ، شرح سود 21 فیصد کی ریکارڈ سطح پر

ظفر پراچہ نے بتایا کہ ’ملک میں سیاسی ہلچل اور ایمرجنسی سمیت دیگر افواہوں کا اثر کل سے مارکیٹ میں نظر آرہا ہے۔‘ (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان میں ڈالر کی اونچی اُڑان نہ تھم سکی اور کاروباری ہفتے کے دوسرے روز منگل کو انٹر بینک مارکیٹ میں ایک امریکی ڈالر کی قیمت 2 روپے 25 پیسے کے اضافے کے ساتھ 287.29 پر پہنچ گئی، دوسری جانب اوپن مارکیٹ میں ڈالر 288.50 روپے کی سطح پر ہے۔
دوسری جانب سٹیٹ بینک نے شرح سود میں 100 بیسس پوائنٹس اضافہ کردیا ہے، اس اضافے کے بعد ملک میں شرح سود 21 فیصد کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق مرکزی بینک کے جاری کردہ اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ زری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) نے آج منگل کے روز اپنے اجلاس میں پالیسی ریٹ کو 100 بیسس پوائنٹس بڑھا کر 21 فیصد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
کمیٹی نے اعلامیے میں مزید بتایا کہ نوٹ کیا گیا ہے کہ مارچ 2023ء میں مہنگائی مزید بڑھ کر 35.4فیصد ہوگئی اور توقع ہے کہ قریبی مدت میں بلند رہے گی۔ تاہم یہ اشارے ہیں کہ مہنگائی کی توقعات ایک یکساں سطح پر آتی جارہی ہیں گو کہ یہ بلند سطح ہے۔
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ آمدنی اور اخراجات میں بڑھتا فرق اور ملکی سیاسی صورتحال میں ہلچل کا اثر ملکی کرنسی پر دباؤ کا باعث بن رہا ہے۔ اس کے علاوہ آئی ایم ایف سے قسط میں تاخیر بھی مارکیٹ کو متاثر کررہی ہے۔
ایکسچنج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے سیکریٹری ظفر پراچہ نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ’ملک میں سیاسی ہلچل اور ایمرجنسی سمیت دیگر افواہوں کا اثر کل سے مارکیٹ میں نظر آرہا ہے۔ آج منگل کے روز کاروبار کے آغاز سے روپے پر دباؤ کا رجحان دیکھا جارہا ہے۔‘
انہوں نے بتایا کہ اس وقت انٹر بینک مارکیٹ میں ایک امریکی ڈالر کی قیمت 3  روپے 46 پیسے اضافے کے ساتھ 288 روپے 50 پیسے ہے، جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر  4روپے کے اضافے سے 291 روپے پر ٹریڈ کررہا ہے۔
سٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق منگل کو ڈالر 287.29 روپے پر بند ہوا اور اس میں 2.25 روپے کا اضافہ ہوا۔
ان کا کہنا ہے کہ ’ملک کی موجودہ صورتحال میں حالات تیزی سے خرابی کی طرف جاتے نظر آ رہے ہیں، آمدنی اور اخراجات کا توازن بری طرح بگڑ گیا ہے اور اتحادی حکومت کے دور میں اب تک ڈالر کی قیمت میں 105 روپے 50 پیسے کا اضافہ ہوچکا ہے، جبکہ موجودہ وفاقی وزیر خرانہ اسحاق ڈار کے عہدہ سنبھالنے کے بعد ابتک ڈالر کی میں 58 روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا جا چکا ہے۔‘
معاشی امور کے ماہر عبدالعظیم کا کہنا ہے پاکستان کی معاشی صورتحال اس وقت مشکل دور سے گزر رہی ہے۔ ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافے کی وجہ سے ہر گزرتے روز کے ساتھ مہنگائی میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
’مہنگائی بڑھنے کی وجہ سے عام آدمی کی زندگی مشکل سے مشکل تر ہوتی جارہی ہے کیونکہ آمدنی میں اضافہ ہو نہیں رہا اور اشیائے خورونوش سمیت دیگر اشیاء کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔‘
ان کا کہنا ہے حکومت کو ہنگامی بنیادوں پر معاشی معاملات کو بہتر کرنے کے لیے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

شیئر: