پاکستان تحریک انصاف خیبر پختونخوا کے سیکریٹری جنرل اور سابق وفاقی وزیر علی امین گنڈاپور کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
علی امین گنڈاپور نے جمعرات کو پشاور ہائی کورٹ کے ڈیرہ اسماعیل خان بینچ کے باہر پولیس کو گرفتاری دی۔
مزید پڑھیں
-
ڈاکٹر شیریں مزاری کو کس کیس کی بنیاد پر گرفتار کیا گیا؟Node ID: 670521
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف اور سابق وزیراعظم عمران خان نے علی امین گنڈاپور کی گرفتاری کی مذمت کی ہے۔
جمعرات کو سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک بیان میں عمران خان کا کہنا تھا کہ ’آج پاکستان پوری طرح جنگل کے قانون کی گرفت میں ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’پی ڈی ایم اور اس کے سرپرست تحریک انصاف کے کارکنوں اور قائدین کے تعاقب کے ایجنڈے پر کاربند ہیں۔‘
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’ضمانتوں کے باوجود علی امین گنڈاپور کو گرفتار کرنے کا فیصلہ پہلے ہی سے کیا گیا تھا۔ ان شا اللہ انتخابات میں پی ڈی ایم کو شکستِ فاش دیں گے۔‘
گرفتاری سے قبل میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ’مجھے پولیس پر بالکل اعتماد نہیں ہے۔ میں نے اپنے خلاف تمام مقدمات میں پیش ہوکر حفاظتی ضمانت حاصل کی۔‘
انہوں نے کہا کہ ’میرے خلاف مقدمات یا تو خارج ہو چکے ہیں یا پھر مجھے ضمانت حاصل ہے لیکن اس کے باوجود مجھے گرفتار کیا جا رہا ہے۔‘
دوسری جانب پولیس نے ان کی گرفتاری کی وجوہات نہیں بتائیں، تاہم ان پر خیبر پختونخوا، پنجاب اور اسلام آباد میں مختلف مقدمات درج ہیں۔‘
آج پاکستان پوری طرح جنگل کے قانون کی گرفت میں ہے۔پی ڈی ایم اور اسکے سرپرست تحریک انصاف کے کارکنان اور قائدین کے تعاقب کے یک نکاتی ایجنڈے پر کاربند ہیں۔ ضمانتوں کے باوجود علی امین گنڈاپور کو گرفتار کرنے کا فیصلہ پہلےہی سےکیا گیاتھا۔مگر اس سب کےباوجود انہیں انتخابات میں شکستِ فاش… pic.twitter.com/mcISweYJgb
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) April 6, 2023