Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایران کے ساتھ تعلقات کی بحالی: صدر علوی کی سعودی قیادت کے کردار کی تعریف

انہوں نے کہا کہ ملک کی تمام سیاسی قیادت اپنی تلخیوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے جرات مندی کا مظاہرہ کرے۔ (فوٹو: اے پی پی)
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ایران کے ساتھ تعلقات بحال کرنے پر سعودی عرب کی قیادت کے کردار کو سراہا۔
سرکاری خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان کے مطابق پیر کو پاکستان علما کونسل کے زیر اہتمام پانچویں عالمی سالانہ پیغام اسلام کانفرنس سے خطاب میں صدر مملکت نے کہا کہ اسلامی ممالک کو عصر حاضر کے چیلنجز سے نبرد آزما ہونے کے لیے اقتصادی استحکام اور جدید علوم کے حصول پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔
صدر مملکت نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ انسانی تاریخ سے یہ بات عیاں ہے کہ نسل انسانی نے بڑے پیمانے پر قتل عام کا مشاہدہ کیا اور بنی نوع انسان نے اپنے جھگڑوں کے تلخ تجربات سے سبق نہیں سیکھا۔ ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ قرآن پاک کی تعلیمات فطرت کے اعتبار سے ابدی ہیں جو انسانوں کو رہنمائی فراہم کرتی ہیں۔
انہوں آنے والی نسلوں کو اسلامی اقدار کی تعلیم دینے پر زور دیا جس میں معافی کا اعلیٰ معیار بھی شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کی تمام سیاسی قیادت اپنی تلخیوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے جرات مندی کا مظاہرہ کرے اور ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لیے آگے آئے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان خطے میں تیزی سے ترقی کرنے والا ملک تھا لیکن اب دوسرے ممالک اس راہ پر گامزن ہیں، ہمیں سنجیدگی سے ماضی پر نظر دوڑانے کی ضرورت ہے۔ صدر مملکت نے ایران کے ساتھ تعلقات بحال کرنے پر سعودی عرب کی قیادت کے کردار کو بھی سراہا۔
قبل ازیں پاکستان میں سعودی عرب کے سفیر نواف بن سعید المالکی نے سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان برادرانہ، تاریخی اور دیرینہ تعلقات کی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں کے قریبی اور دوستانہ تعلقات کی جڑیں گہری اور مشترکہ مفادات پر مبنی ہیں۔
سعودی سفیر نے کہا کہ دونوں ممالک تجارت اور سرمایہ کاری سمیت مختلف شعبوں میں اپنے باہمی تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں۔
انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ سعودی عرب مختلف ترقیاتی اقدامات کے ذریعے پاکستانی عوام کی حمایت جاری رکھے گا۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب اور اسلامی ممالک کے عوام پاکستان کو بہت عزت دیتے ہیں۔

شیئر: