Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جدہ کی 900 برس پرانی مسجد ’ابو عنبہ‘ جو اب تک آباد ہے

مسجد ابو عنبہ 544ھ  یعنی 1149 سے پہلے تعمیر کی گئی تھی۔ (فوٹو ایس پی اے)
سعودی عرب میں مکہ مکرمہ ریجن کے ساحلی اور بین الاقوامی شہر جدہ کی 900 برس پرانی مسجد ’ابو عنبہ‘ امیر محمد بن سلمان منصوبے کے دوسرے مرحلے میں از سر نو تعمیر کی جائے گی۔
سعودی خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق مسجد ابو عنبہ 544ھ  یعنی 1149 سے پہلے تعمیر کی گئی تھی۔ 
تاریخی حوالوں میں بتایا گیا ہے کہ یہ مسجد جہاں تعمیر کی گئی ہے وہاں انگوروں کی بیل ہوا کرتی تھی جس کی آبپاشی وہاں ایک کنویں سے کی جاتی تھی۔ عربی زبان میں انگور کے لیے ’عنب‘ کا لفظ استعمال ہوتا ہے اسی مناسبت سے مسجد کا نام ’ابو عنبہ‘ پڑ گیا۔ 
900 برس پرانی مسجد ابو عنبہ کا امتیازی وصف یہ ہے کہ یہ اب تک آباد ہے اور اس میں پابندی سے نماز ادا کی جاتی ہے۔ 
امیر محمد بن سلمان منصوبے کے تحت مسجد ابو عنبہ کی اصلاح و مرمت مغربی ریحن کے طرز تعمیر کے مطابق ہوگی۔  
مسجد ابو عنبہ کے  چھجے، کھڑکیاں اور روشن دان قدیم طرز کے مطابق تیار کیے جائیں گے۔ ان میں اعلٰی قسم کی لکڑیاں استعمال کی جاتی ہیں۔ کھڑکیوں اور روشن دانوں کو ڈھکنے کے لیے خاص قسم کی لکڑیوں سے کام لیا جاتا ہے۔
روشن دان اور چھجے سورج کی کرنیں براہ راست پڑنے سے روکنے کے کام آتے ہیں اور مسجد کو اندر سے ٹھنڈا رکھنے کے لیے تازہ ہوا فراہم  کرتی ہیں۔  
امیر محمد بن سلمان منصوبہ برائے تاریخی مساجد قدیم طرز تعمیر اور جدید طرز تعمیر کے پیمانوں میں توازن پیدا کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ 
امیر محمد بن سلمان منصوبے کے تحت دوسرے مرحلے میں مملکت کے  13 علاقوں کی 30 مساجد کی تعمیر نو، اصلاح و مرمت اور تزئین و آرائش کی جا رہی ہے۔ ان میں سے پانچ کا تعلق مکہ مکرمہ ریجن سے ہے۔ 
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: