حساس دستاویزات کا لِیک ہونا قومی سلامتی کے لیے خطرہ: پینٹاگون
حساس دستاویزات کا لِیک ہونا قومی سلامتی کے لیے خطرہ: پینٹاگون
منگل 11 اپریل 2023 6:30
پینٹاگون نے کہا ہے کہ دستاویزات کے لیک ہونے کی تحقیقات کر رہا ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
محکمہ دفاع پینٹاگون نے انتہائی حساس امریکی دستاویزات افشا ہونا قومی سلامتی کے لیے ’انتہائی سنگین‘ خطرہ قرار دیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پیر کو پینٹاگون نے کہا کہ محکمہ انصاف دستاویزات لیک ہونے کے معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے۔
لیک ہونے والی دستاویزات میں یوکرین کی جنگ سے متعلق خفیہ معلومات کے علاوہ امریکی اتحادیوں کے متعلق حساس تجزیے بھی شامل ہیں جنہیں اب امریکی حکام یقین دلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
یوکرین جنگ سے متعلق درجنوں دستاویزات کی تصاویر سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہیں۔ امریکی حکام نے کہا تھا کہ دستاویزات کے افشا ہونے کے پیچھے ممکنہ طور پر روس یا اس کے حامی عناصر کا ہاتھ ہے۔
پبلک دفاع کے لیے اسسٹنٹ برائے سیکریٹری دفاع کرس میگر نے کہا ہے کہ ’آن لائن گردش کرنے والی دستاویزات قومی سلامتی کے لیے انتہائی سنگین خطرہ ہیں اور ان میں غلط معلومات پھیلانے کی صلاحیت موجود ہے۔‘
انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ ابھی تک اس بات کی تحقیقات کر رہے ہیں کہ یہ دستاویزات کیسے لیک ہوئیں۔
کرس میگر نے کہا کہ اس معاملے پر امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن کو چھ اپریل کی صبح تک بریف نہیں کیا گیا تھا، اسی دن جب نیویارک ٹائمز پر دستاویزت سے متعلق خبر شائع ہوئی تھی۔
وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے ترجمان جان کربی نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ صدر جو بائیڈن کو ’گزشتہ ہفتے کے آخر‘ میں دستاویزات کے لیک ہونے کے بارے میں بریفنگ دی گئی تھی۔ بریفنگ کی تاریخ کے بارے میں انہوں نے نہیں بتایا۔
’اتحادیوں کی یقین دہانی کے لیے رابطے‘
دیگر دستاویزت امریکہ کی اپنے اتحادیوں کی نگرانی کی جانب اشارہ کرتی ہیں۔
دستاویزات میں ایک جگہ آیا ہے کہ اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد کے حکام عدالتی اصلاحات کے متنازع منصوبے کے خلاف مظاہروں کی حمایت کرتی ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ امریکی حکام اس معاملے پر واشنگٹن کے اتحادیوں سے رابطے میں ہیں۔
محکمہ خارجہ کے ترجمان ویدانت پٹیل نے صحافیوں کو بتایا کہ وہ اعلٰی سطح پر اتحادیوں اور شراکت داروں کے ساتھ رابطے میں ہیں۔
پینٹاگون نے کہا تھا کہ کانگریس کی متعلقہ کمیٹیوں کو بھی آگاہ کر دیا گیا ہے۔
پبلک دفاع کے لیے اسسٹنٹ برائے سیکریٹری دفاع کرِس میگر کے مطابق پینٹاگون کی ایک ٹیم اس بات کا تعین کر رہی ہے کہ آیا یہ دستاویزات اصلی ہیں یا نہیں تاہم انہوں نے کہا کہ آن لائن گردش کرنے والی تصاویر میں حساس معلومات ہیں۔
ان میں ایک ایسی دستاویز بھی شامل ہے جس میں تبدیلی کر کے یہ دکھانے کی کوشش کی گئی ہے کہ روس کے مقابلے میں یوکرین کو زیادہ جانی نقصان ہوا ہے تاہم حکام کے مطابق حقیقت اس کے برعکس ہے۔
وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے ترجمان جان کربی کا کہنا ہے کہ امریکی حکومت کو خدشہ ہے کہ مزید دستاویزات سامنے آ سکتی ہیں۔