پاکستان میں موبائل اسیمبلنگ بحال، ’مارکیٹ میں کام بری طرح متاثر ہوا‘
پاکستان میں موبائل اسیمبلنگ بحال، ’مارکیٹ میں کام بری طرح متاثر ہوا‘
منگل 11 اپریل 2023 14:14
عبدالوہاب کا کہنا ہے کہ مقامی سطح پر پیداوار بند ہونے سے مارکیٹ میں موبائل مہنگے ہوئے (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان میں اسمارٹ فون استعمال کرنے والوں کے لیے اچھی خبر یہ کہ چینی موبائل ساز کمپنی کے مقامی سطح پر تیار ہونے والے موبائل فون کی اسیمبلنگ ایک بار پھر پاکستان میں شروع ہوگئی ہے۔
موبائل اسیمبلرز کا کہنا ہے کہ خام مال کی کمی دور ہونے کے بعد ایک بار پھر سے موبائل کی اسیمبلنگ کی جا رہی ہے، لیکن مارکیٹ کی ڈیمانڈ کے حساب سے آرڈر تیار کرنے میں مزید وقت لگے گا۔
کراچی میں آئیکون ٹیکنالوجی کے ڈائریکٹر عبدالواہاب نے اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ’پاکستان میں ایل سی نہ کھلنے کی وجہ سے موبائل اسیمبلنگ کی صنعت کو بہت نقصان پہنچا ہے، ملک میں ڈالر کی کمی اور امپورٹ بل کو کنٹرول کرنے کے لیے حکومت نے خام مال کی درآمد کو محدود کردیا تھا جس کی وجہ سے موبائل کی تیاری میں استعمال ہونے والا خام مال چین سے پاکستان نہیں آرہا تھا اور موبائل سمبلنگ کرنے والوں نے اپنے یونٹ بند کر دیے تھے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’دو ماہ قبل مرکزی بینک نے پرائیورٹ بینکوں کو فری ہینڈ دیا تو ایل سی کھلنے کا سلسلہ شروع ہوا اور پورٹ پر موجود مال کلیئر ہوا۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ خام مال کی دستیابی کی وجہ سے مقامی سطح پر ایک بار پھر سے موبائل اسیمبلنگ کا آغاز ہوگیا ہے، ابتدائی طور پر مارکیٹ کی ڈیمانڈ کا تقریباً 20 فیصد ہی مال تیار کر پا رہے ہیں۔ امید ہے ہے کہ جلد پالیسی میں مزید آسانی ہوگی تو پیداوار میں اضافہ ہوگا۔
عبدالوہاب کا کہنا ہے کہ مقامی سطح پر موبائل کی اسیمبلنگ کی وجہ سے مارکیٹ میں عوام کو اچھا سمارٹ فون سستے داموں میسر تھا۔ تاہم پیداوار بند ہونے سے مقامی مارکیٹ میں موبائل مہنگے ہوئے کیونکہ ڈالر کی قیمت بڑھنے کی وجہ سے درآمد شدہ ہر چیز کی طرح موبائل فون بھی مہنگے ہوئے ہیں۔
کراچی کی موبائل مارکیٹ میں سمارٹ فون کے ڈیلر رضوان شیخ نے اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان میں بننے والے موبائل فون بند ہونے کی وجہ سے موبائل مارکیٹ میں کام بری طرح متاثر ہوا ہے۔ ڈالر کی قدر میں روز اضافے کی وجہ سے باہر سے آنے والے فون ہر ہفتے مہنگے ہورہے ہیں اور خریدار قیمت زیادہ ہونے کی وجہ سے نئے موبائل فونز کی خریداری نہیں کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ’اب اطلاعات آرہی ہیں کہ مقامی سطح پر تیار ہونے والے فون ایک بار مارکیٹ میں آنے والے ہیں، ابھی تک صرف خبریں ہیں کہ موبائل مارکیٹ میں آ رہے ہیں کیونکہ ابھی تک کسی بھی ڈیلر نے مال بیچنے کے لیے آواز نہیں لگائی ہے۔‘
وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی سید امین الحق نے اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’ہماری کوشش ہے کہ پاکستان میں زیادہ سے زیادہ کمپنیز موبائل فون تیار کریں۔‘
ان کا کہنا ہے کہ اس ضمن میں وزارت کی جانب سے موبائل فون تیار کرنے والوں کو ہر ممکن سہولت فراہم کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں میں ملک کے معاشی حالات سب کے سامنے ہیں۔ ڈالر کی کمی کی وجہ سے کچھ اقدامات ایسے کیے گئے جس کی وجہ سے موبائل اسیمبلنگ کی صنعت متاثر ہوئی تھی، لیکن اب معاملات بہتری کی طرف جا رہے ہیں۔ اور ایک بار پھر سے مقامی سطح پر موبائل فون تیار کیے جا رہے ہیں۔
دوسری جانب چین کی موبائل بنانے والی کمپنی ہواوے نے ایک بار پھر پاکستان میں اپنی پراڈکٹ متعارف کروانے کا فیصلہ کیا ہے۔ کمپنی کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق رواں سال کے اختتام یا اگلے سال کے ابتدا میں پاکستان میں سمارٹ فونز متعارف کروائے جائیں گے۔