سعودی عرب بانڈز کے اجرا میں مشرق وسطیٰ میں سرفہرست
سکوک نے 2023 کی پہلی سہ ماہی کے دوران 6.3 بلین ڈالر اکٹھے کیے۔ (فائل فوٹو: عرب نیوز)
ریفینیٹیو کے اعداد و شمار کے مطابق 2023 کی پہلی سہ ماہی کے دوران مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے خطے میں قرضوں کا اجرا سال بہ سال تقریباً تین گنا بڑھ کر 26.9 بلین ڈالرتک پہنچ گیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق علاقائی فہرست میں سعودی عرب سرفہرست ہے جس نے بانڈز کی مجموعی رقم کا 67 فیصد حصہ لیا، اس کے بعد متحدہ عرب امارات 17 فیصد، مراکش نو فیصد اور مصر چھ فیصد پر ہے۔
حکومت اور ایجنسیوں نے 2023 کی پہلی سہ ماہی کے دوران حاصل کی گئی رقم کا 55 فیصد حصہ لیا جبکہ مالیاتی جاری کنندگان نے مارکیٹ شیئر کا 45 فیصد حصہ لیا۔
سکوک نے 2023 کی پہلی سہ ماہی کے دوران 6.3 بلین ڈالر اکٹھے کیے جو کہ سال بہ سال 57 فیصد اضافہ اور تین سال کی بلند ترین سطح ہے۔
2023 کی پہلی سہ ماہی کے دوران سکوک کا حصہ خطے میں جمع ہونے والی مجموعی بانڈز آمدنی کا 23 فیصد تھا جو 2022 کی پہلی سہ ماہی کے دوران 42 فیصد تھا۔
سکوک جسے اسلامی بانڈ بھی کہا جاتا ہے ایک قرض کی مصنوعات ہے جو شریعت یا اسلامی قوانین کے مطابق جاری کی جاتی ہے۔
آئی ایس ڈی بی ٹرسٹ سروسز نمبر 2 ایس اے آر ایل سعودی عرب میں مقیم دو بلین ڈالر کا سب سے مینا سکوک تھا جسے مالیاتی شعبے نے جاری کیا تھا۔
مصری حکومت کا 1.5 بلین ڈالر کا سکوک اگلا سب سے بڑا تھا۔ اس کے بعد متحدہ عرب امارات کا ڈی آئی بی سکوک ایک بلین ڈالر تھا۔
سٹی نے 23 کی پہلی سہ ماہی کے دوران مینا بانڈ بک رنر کی درجہ بندی میں متعلقہ آمدنی کے 3.5 بلین ڈالر یا 13 فیصد مارکیٹ شیئر کے ساتھ سرفہرست مقام حاصل کیا۔
ایمریٹس این بی ڈی پی جے ایس سی کی پہلی سہ ماہی میں مینا اسلامک بانڈز لیگ ٹیبل میں 863.6 ملین ڈالر کے اجرا سے حاصل ہونے والی آمدنی کے ساتھ مارکیٹ کا 14 فیصد حصہ لے کر پہلے نمبر پر ہے۔