Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حملے کی صورت میں چین کو تائیوان پر فضائی برتری حاصل ہوگی، امریکی دستاویزات

خفیہ دستاویزات کے مطابق تائیوان نے اپنی فضائی صلاحیت پر شکوک و شبہات کا اظہار کیا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
امریکی خفیہ دستاویزات میں چین کے حوالے سے انکشاف کیا گیا ہے کہ تائیوان پر حملے کی صورت میں بیجنگ کو فضائی برتری حاصل ہو گی۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق لیک ہونے والی حساس دستاویزات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ تائیوان کی عسکری قیادت کو فضائی دفاعی نظام کی صلاحیت پر شکوک و شبہات ہیں جبکہ صرف نصف کی تعداد میں جنگی جہاز دشمن کے ساتھ موثر انداز میں لڑ سکتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق تائیوان کو خوف ہے کہ طیاروں کو محفوظ مقامات پر پہنچانے میں ایک ہفتہ لگ سکتا ہے، اس دوران وہ چینی میزائل حملوں کا شکار ہو سکتے ہیں۔
اس سے قبل امریکی محکمہ  دفاع پینٹاگون میزائل مشقوں کی تفصیلات دینے پر تائیوان کو تنقید کا نشانہ بنا چکا ہے، جس کی وجہ سے فوج اور قیادت شاید ’حقیقی دنیا کے واقعات‘ کے لیے تیار نہ ہوں۔
چین کی پیپلز لبریشن آرمی تائیوانی فوج سے 14 گنا بڑی ہے۔
گزشتہ ہفتے تائیوان نے بڑے پیمانے پر ہنگامی ردعمل کی مشقیں کی تھیں جس میں میزائلوں اور کیمیائی ہتھیاروں کے حملوں سمیت دیگر منظرنامے پیش کیے۔
یہ مشقیں چین کی جانب سے اپنی تازہ ترین فوجی مشقوں کے انعقاد کے چند دن بعد ہوئی ہیں۔
مشقوں کے اختتام کے بعد بھی چینی جنگی طیارے اور جنگی جہاز تائیوان کے اطراف میں تعینات ہیں۔

چین کی پیپلز لبریشن آرمی تائیوانی فوج سے 14 گنا بڑی ہے۔ (فوٹو: روئٹرز)

چین نے جنگی مشقوں کا اعلان لاس اینجلس میں تائیوان کی صدر سائی انگ وین اور امریکی ایوان نمائندگان کے سپیکر کیون میکارتھی کے درمیان ہونے والی ملاقات کے بعد کیا تھا۔
ان مشقوں کی تائی پے نے مذمت کی تھی جبکہ واشنگٹن نے تحمل کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ ’بیجنگ کے اقدامات کی قریب سے نگرانی کر رہا ہے۔‘
بیجنگ نے کہا تھا کہ اصل گولہ بارود لے جانے والے لڑاکا طیاروں نے تائیوان کے قریب ’فرضی حملے‘ کیے ہیں اور اس کا شیڈونگ طیارہ بردار بحری جنگی جہاز بھی مشقوں میں شامل تھا۔
چین اس علاقے کے وسیع رقبے پر دعویٰ کرتا ہے جو فلپائن سمیت مختلف ممالک کے خصوصی اقتصادی زونز سے منسلک ہے۔ اس سمندری علاقے سے ہر سال کھربوں ڈالر کی تجارت ہوتی ہے۔

شیئر: