Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’دو ہفتے بعد نپٹا دیں گے‘، پولیس افسر کی مقتول انڈین سیاستدان کو دھمکی

اشرف نے کہا تھا کہ وہ وزیراعلٰی اور چیف جسٹس آف انڈیا کو افسر کا نام بتائیں گے۔ (فائل فوٹو)
انڈیا کی ریاست اترپردیش میں کیمروں کے سامنے قتل ہونے والے سابق ایم پی عتیق احمد کے بھائی اشرف نے خبردار کیا تھا کہ ان کو دو ہفتوں بعد قتل کر دیا جائے گا۔
ہندوستان ٹائمز کے مطابق گینگسٹر سے سیاستدان بننے والے عتیق احمد اور ان کے بھائی کو سنیچر کو اس وقت قتل کیا گیا جب ان کو پولیس حراست میں میڈیکل چیک اپ کے لیے پرایاگرج کے ہسپتال لے جایا جا رہا تھا۔
28 مارچ کو اشرف نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کو جیل لے جاتے ہوئے ایک افسر نے دھمکی دی تھی کہ ’کسی بہانے سے دو ہفتے بعد تمہیں جیل سے نکالیں گے اور نپٹا دیں گے۔‘
قتل کے بعد عتیق احمد کے وکیل وجے مشرا نے این ڈی وی کو بتایا کہ اردگرد صحافی موجود تھے جو ان سے سوالات پوچھ رہے تھے اور پھر یکدم تین چار فائر ہوئے جس کے ساتھ ہی دونوں بھائی گر گئے۔
اشرف نے کہا تھا کہ اترپردیش کے وزیراعلٰی ان کے درد کو سمجھ سکتے ہیں کیونکہ ان کے خلاف جعلی کیسز درج ہوئے ہیں۔
اشرف نے کہا تھا کہ وہ وزیراعلٰی، چیف جسٹس آف انڈیا اور الہ آباد کے چیف جسٹس کو افسر کا نام بتائیں گے۔
دونوں بھائیوں کے قتل کے بعد اترپردیش کے وزیراعلٰی یوگی ادتیاناتھ نے واقعے کی تحقیقات کا حکم دیا اور اس کے لیے جوڈیشل کمیشن بھی بنایا گیا ہے۔
واقعے کے بعد کشیدگی کی صورت حال پیدا ہونے کے پیش نظر اتر پردیش میں لوگوں کے اکٹھے ہونے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔
عتیق احمد سماج وادی پارٹی کے رکن اسمبلی تھے جن کو اغوا کے کیس میں سزا ہوئی جبکہ ان پر بھوجان سماج پارٹی کے رکن راجو پل اور ان کے وکیل امیش پل کے قتل کے الزامات بھی تھے۔

شیئر: