Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سینے پر کمپاس لگوالیا

ماسکو..... انسانی ذہن کس کس طرح سے انسان کو نت نئے کام پر مجبور کرتا ہے اسکے مظاہرے آئے دن دیکھنے کو ملتے ہیں اور ایسا ہی تازہ ترین واقعہ یہاں اس وقت دیکھنے کو ملا جب 26سالہ ڈینیئل لٹکن نے جو پیشے کے اعتبار سے آئی ٹی اسپیشلسٹ ہے اپنے سینے پر کمپاس نصب کرالیا ہے۔ جسے پیوند کاری بھی کہا جاسکتا ہے۔ ڈینیئل کا کہناہے کہ لوگوں کو ابھی اسکی حرکت یقینی طور پر عجیب و غریب لگ رہی ہوگی لیکن ایک دن ایسا آئیگا جب لوگ اس ندرت کو ایک خاص قسم کی چھٹی حس قرار دینے لگیں گے۔ ڈینیئل کا کہناہے کہ وہ شروع سے ہی اس شوق یا جنون میں مبتلا رہا ہے کہ انسانی جسم کے اندر الیکٹرانک کی مدد سے بعض ردوبدل ممکن ہیں اور ایسا کرنا بھی چاہئے۔ اسکا کہناہے کہ اس نے اپنے سینے پر کمپاس گیجٹ لگانے کیلئے 355پونڈ خرچ کئے ہیں او ریہ گیجٹ کچھ ایسا ہے کہ اس میں لگے ہوئے 2تار جلد کے اندر نصب کردیئے گئے ہیں تاکہ وہ اپنی جگہ برقرار رہیں۔ ڈینیئل کے بیان کے مطابق اس جدت پسندی کا بنیادی مقصد اسکے لئے یہ ہے کہ وہ اس بات کا خواہاں رہا ہے کہ اسکا رخ ہمیشہ سے ہی شمال کی جانب رہے۔ نووسبرسک کا رہنے والا یہ ذہین آئی ٹی ایکسپرٹ پہلے بھی نت نئے قسم کی الیکٹرانک موڈیفکیشن پر کام کرتا رہا ہے۔اسکاکہناہے کہ اس قسم کے کمپاس کوئی بھی لگوا سکتا ہے نہ تو اسکی قیمت زیادہ ہے اور نہ ہی اسے لگانے میں کوئی پیچیدگی ہوتی ہے۔ تھوڑی سی ہمت چاہئے اور یہ بھی کہ ان باتوں پر کوئی توجہ نہ دی جائے جو دوسرے اس کے بارے میں کہہ رہے ہوں۔ اسے یہ گیجٹ ہر روز چارج کرنا پڑتا ہے۔ لٹکن کے بیان کے مطابق اگر اسکار خ شمال کی جانب نہیں ہوتا تو کمپاس میں ہلکی سی تھرتھراہٹ ہوتی ہے اور وہ اپنی سمت درست کرلیتا ہے۔ اب تک یہ سمجھ میں نہیں آیا کہ ہر وقت شمال کی جانب رخ کئے رہنے سے اسے کیا فائدہ پہنچتا ہے۔ اب وہ یہ بھی چاہتا ہے کہ اپنی بیوی کو بھی اس ٹیکنالوجی سے سرفراز کرے اور اسے بھی ایسا گیجٹ لگوادے۔

شیئر: