Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’بڑے پڑوسیوں سے تعاون بڑھے گا‘، چینی وزیر خارجہ کی روسی و انڈین ہم منصب سے ملاقاتیں

چین اپنے خطے کے اہم ملکوں سے تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے کوشاں ہے۔ فوٹو: روئٹرز
چین کے وزیر خارجہ چن گینگ نے اپنے روسی اور انڈین ہم منصبوں کو دو طرفہ تعلقات کو مزید گہرا کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا دو بڑے پڑوسیوں سے ’شراکت داری اور تعاون‘ مزید مضبوط ہو کر بڑھے گا۔
خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق چینی وزیر خارجہ نے جمعرات کو انڈیا میں شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے دیگر رکن ملکوں کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ملاقات کی۔
ایس سی او یوریشیا کے بیشتر حصوں پر پھیلے ہوئے ممالک کا ایک بلاک ہے۔
بیجنگ کے مغرب خاص طور پر امریکہ سے تعلقات کشیدہ ہیں اور وہ خطے کے ممالک کے ساتھ مستحکم تعلقات کو برقرار رکھنے کی کوشش کر رہا ہے۔
امریکہ نے طویل عرصے سے چین پر زور دے رکھا ہے کہ وہ یوکرین میں جنگ بند کرانے اور مسئلے کے حل میں مدد کرے۔
بیجنگ کو خطے میں روس کا سب سے بڑا اتحادی سمجھا جاتا ہے اور اُس نے روس کے فوجی اقدام کو حملہ قرار دینے سے انکار کر دیا تھا۔
گزشتہ ہفتے ایک تاریخی اقدام میں چین کے صدر شی جن پنگ نے یوکرین کے ولادیمیر زیلنسکی سے پہلی بار براہ راست بات کی۔
 ماسکو کے یوکرین میں افواج بھیجنے کے بعد سے یہ دونوں رہنماؤں کا پہلا رابطہ تھا۔
شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے موقع پر روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف سے ملاقات میں چن گینگ نے کہا کہ چین یوکرین کے بحران کے سیاسی حل میں ٹھوس تعاون کرنے کے لیے روس کے ساتھ رابطے اور ہم آہنگی کو برقرار رکھنے کے لیے تیار ہے۔
جمعے کو چینی وزارت خارجہ کے ایک بیان کے مطابق دونوں فریقوں نے ایس سی او کے دیگر رکن ممالک کے ساتھ رابطے کو مضبوط بنانے اور بلاک کے ’اتحاد‘ کو برقرار رکھنے پر بھی اتفاق کیا۔

ایس سی او یوریشیا کے بیشتر حصوں پر پھیلے ہوئے ممالک کا ایک بلاک ہے۔ فوٹو: روئٹرز

چینی وزارت خارجہ نے تفصیلات بتائے بغیر کہا کہ دونوں وزرائے خارجہ نے ایشیا پیسیفک میں ہم آہنگی کو مضبوط بنانے پر بھی اتفاق کیا۔
اس وقت ایس سی او کے بلاک میں روس، انڈیا، چین، پاکستان اور چار وسطی ایشیائی ممالک - قازقستان، کرغزستان، تاجکستان اور ازبکستان شامل ہیں۔
انڈین وزارت خارجہ کے ایک عہدیدار نے کہا کہ ایران اور بیلاروس کو جولائی میں نئی ​​دہلی میں ہونے والے سربراہی اجلاس میں ایس سی او میں شامل کیا جانا متوقع ہے۔
انڈین وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر کے ساتھ ایک الگ ملاقات میں چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ چین انڈیا کے ساتھ بین الاقوامی اور علاقائی مسائل پر ’روابط اور تعاون‘ کو گہرا کرنے اور تعلقات کو ترقی کے بہتر ٹریک پر واپس لانے کے لیے تیار ہے۔

شیئر: