ڈاک سسٹم کے خلاف جرمانوں کا قانون جاری
ڈاک کے ذریعے بھیجی جانے والی معلومات افشا کرنا قابل سزا جرم شمارہوگا(فوٹو، ٹوئٹر)
سعودی پبلک ٹرانسپورٹ اتھارٹی کی مجلس انتظامیہ نے ڈاک قانون کی خلاف ورزیوں اور سزاؤں کا چارٹ جاری کردیا۔
سعودی خبررساں ادارے ’ایس پی اے‘ کے مطابق ڈاک صارفین کا ڈیٹا یا ڈاک کے ذریعے بھیجی جانے والی اشیا کی خفیہ معلومات ظاہر کرنے پر کم از کم 35 ہزار اور زیادہ سے زیادہ ڈھائی لاکھ ریال جرمانہ مقرر کیا گیا ہے۔
مجلس انتظامیہ نے ڈاک صارفین اورمرسلہ اشیا سے متعلق خفیہ معلومات کو ظاہر کرنے کے حوالے سے وضاحتیں بھی دی ہیں۔
پبلک ٹرانسپورٹ اتھارٹی کونسل کا کہنا ہے کہ ڈاک پرمٹ کے تقاضوں کو پورا نہ کرنے اور ڈاک سروس کے ضوابط کی پابندی نہ کرنے پر 5 ہزار سے50 ہزار ریال تک کا جرمانہ ہوگا۔
ڈاک سروس پیش کرنے والے پر پابندی لگائی گئی ہے کہ وہ ایسا کوئی کام نہ کرے جس سے قومی مفادات کو نقصان ہوتا ہو۔
ملکی امن و امان یا قومی معیشت کو نقصان پہنچانے پر سزا ہوگی۔ اس سلسلے میں اپنے پرمٹ سے کسی اور کے حق میں دستبردار ہوجانا قومی مفادات کو نقصان پہنچانے کے مترادف مانا جائے گا۔
علاوہ ازیں ممنوعہ سامان کی منتقلی میں تعاون پر 5 ہزار سے لے کر 50 ہزار ریال تک کا جرمانہ رکھا گیا ہے۔
ڈاک سروس فراہم کرنے والے کے نام، پتے، ویب سائٹ وغیرہ سے متعلقہ ضوابط کی پابندی نہ کرنے پر 500 سے لے کر 10 ہزار ریال تک کا جرمانہ مقرر کیا گیا ہے۔