یوکرینی جوہری پلانٹ کے گرد صورتحال انتہائی خطرناک: آئی اے ای اے
روس نے یوکرین پر حملے کے بعد زیپوریژیا پاور پلانٹ پر قبضہ کر لیا تھا۔ فوٹو: اے ایف پی
اقوام متحدہ کی ایٹمی توانائی ایجنسی نے خبردار کیا ہے کہ روس کے زیرِ قبضہ نیوکلیئر پاور پلانٹ زیپوریژیا کے گرد صورتحال انتہائی غیرمتوقع اور خطرناک ہو گئی ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ایٹمی توانائی ایجنسی آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل رافیل گروسی نے کہا کہ روس نواز گورنر نے قریبی شہر خالی کرنے کا حکم دے دیا ہے، اسی تناظر میں ایجنسی نے بھی انتباہ جاری کیا۔
انہوں نے ادارے کی ویب سائٹ پر جاری پیغام میں کہا کہ زیپوریژیا نیوکلیئر پاور پلانٹ کے اطراف میں صورتحال غیرمتوقع اور خطرناک ہوتی جا رہی ہے۔
’میں نیوکلیئر پلانٹ کو درپیش سکیورٹی خطرات اور اس کے محفوظ ہونے سے متعلق بہت زیادہ فکرمند ہوں۔ ہمیں کسی قسم کا جوہری حادثہ ہونے سے پہلے فوراً حفاظتی اقدامات اٹھانے چاہییں تاکہ آبادی اور ماحول کو نقصان سے بچایا جا سکے۔’
گزشتہ سال فروری 2022 میں یوکرین پر حملے کے بعد روسی صدر ولادیمیر پوتن نے زیپوریژیا نیوکلیئر پاور پلانٹ پر قبضے کا بھی حکم دے دیا تھا۔ اس کے بعد سے پلانٹ کے قریب فائرنگ کا تبادلہ رہتا ہے جس کا الزام دونوں ممالک ایک دوسرے پر عائد کرتے ہیں۔
ڈائریکٹر جنرل رافیل گروسی نے مارچ میں یورپ کے سب سے بڑے پاور پلانٹ زیپوریژیا کے دورے کے دوران مخالف جماعتوں کے درمیان معاہدے پر زور دیا تھا تاکہ جوہری پلانٹ کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔
روس نے گزشتہ سال ستمبر میں یوکرین کے چار علاقوں پر قبضہ کر کے انہیں ضم کر لیا تھا جن میں سے ایک زیپوریژیا کا علاقہ ہے۔
زیپوریژیا کے روس نواز گورنر ییوجینی بلٹسکی نے جمعے کو کہا تھا کہ یوکرینی فوج کی جانب سے شیلنگ میں شدت کے بعد قریبی گاؤں خالی کرنے کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔
یوکرین نے موسم بہار میں جوابی کارروائی کے آغاز کا اعلان کر رکھا ہے جو ممکنہ طور پر زیپوریژیا کے علاقے سے شروع ہو گی۔
زیپوریژیا کا تقریباً 80 فیصد علاقہ روس کے قبضے میں ہے۔