Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ہم نے پوتن یا ماسکو پر حملہ نہیں کیا‘، یوکرینی صدر کی ڈرون حملے کی تردید

کریملن نے کہا تھا کہ صدر پوتن کی رہائش گاہ پر مبینہ حملے میں دو ڈرون استعمال کیے گئے۔ (فوٹو: روئٹرز)
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے روس کے اس دعوے کو مسترد کر دیا ہے کہ کیئف نے کریملن پر حملہ کرنے کی کوشش کی تھی۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ ان کا ملک جلد ہی روسی فوج کے خلاف اپنی ہی سرزمین پر جوابی کارروائی کا آغاز کرے گا۔
روس نے بدھ کو یوکرین پر ایک ڈرون حملے میں صدر ولادیمیر پوتن کے قتل کی ناکام کوشش کا الزام لگایا تھا اور جوابی کارروائی کی دھمکی دی تھی۔
فِن لینڈ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا کہ وہ گزشتہ 15 ماہ سے یوکرین  کے شہروں اور دیہات کا دفاع کر رہے ہیں۔
’ہم نے پوتن یا ماسکو پر حملہ نہیں کیا، ہم اپنی سرزمین پر لڑ رہے ہیں۔‘
جب ان سے پوچھا گیا کہ یوکرین پر پوتن کے قتل کی کوشش کا الزام لگانا روس کے مفاد میں کیوں ہے؟ تو صدر زیلنسکی نے کہا کہ ’یہ بہت آسان ہے۔ روس نے کوئی فتح حاصل نہیں کی۔ وہ (پوتن) اپنے ملک کو مزید آمادہ نہیں کر سکتے اور وہ صرف اپنی فوج کو مزید موت کے منہ نہیں دھکیل سکتے۔۔۔ آگے بڑھنے کے لیے اس کو اپنے لوگوں کو آمادہ کرنے کی ضرورت ہے۔‘
یوکرینی صدر نے یہ بھی کہا کہ انہیں یقین ہے کہ مغرب کیئف کو مزید ہتھیار فراہم کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ روس کے خلاف جوابی کارروائی کے لیے ان کو جلد جنگی طیارے مل جائیں گے۔
فِن لینڈ کے صدر ساؤلی نینستو نے کہا ہے کہ ان کا ملک امریکی ساختہ ہارنٹس طیارے اس کے لیے نہیں دے سکتا کیونکہ وہ پرانے ہیں۔
بدھ کو کریملن نے کہا تھا کہ ’صدر پوتن کی رہائش گاہ پر مبینہ حملے میں دو ڈرون استعمال کیے گئے لیکن ان کو دفاعی نظام نے ناکارہ بنا دیا۔
کریملن نے اس حملے کو ’دہشت گردانہ‘ عمل قرار دیا تھا۔
کریملن کے بیان سے ظاہر ہوتا ہے کہ روس اس واقعے کو یوکرین کی جنگ میں مزید شدت لانے کے لیے استعمال کر سکتا ہے۔

شیئر: