Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستانی طیارے کی 10 منٹ تک انڈین فضائی حدود میں پرواز

پی آئی اے کے ترجمان نے بتایا کہ ’موسم کی خرابی کی وجہ سے جہاز کو رخ بدلنا پڑا‘ (فائل فوٹو: سکرین گریب)
پاکستان کی قومی ایئر لائن پی آئی کا ایک جہاز انڈین فضائی حدود میں کئی منٹ تک پرواز کرنے کے بعد واپس ملکی حدود داخل ہوا۔
یہ واقعہ جمعرات کی شب تقریباً آٹھ بجے پیش آیا جب پی آئی اے کی فلائیٹ پی کے 248 دمام سے ملتان جا رہی تھی۔
پی آئی اے کے ترجمان عبداللہ خان نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’یہ کوئی ایسی بڑی بات نہیں۔ ایسا ہوتا رہتا ہے۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’یہ جہاز دمام سے لاہور اور پھر ملتان جا رہا تھا۔ لاہور میں موسم خراب ہونے کی وجہ سے جہاز کا رخ موڑا گیا۔‘

’ایسا ہوتا رہتا ہے‘

’انڈین فضائی حدود میں داخلے کے لیے انڈین ایئر ویز سے باقاعدہ اجازت لی گئی تھی۔ جہاز پانچ سات منٹ تک انڈین حدود میں رہنے کے بعد واپس لاہور سے ہوتا ہوا ملتان ائیرپورٹ پر اتر گیا۔‘
پی آئی اے کے ترجمان نے کہا کہ ’کمرشل فلائٹس کے معاملے میں ایسا ہوتا رہتا ہے۔ کبھی ہمارے جہاز ان کی اور کبھی ان کے جہاز ہماری فضائی حدود استعمال کر لیتے ہیں اور اس کی باقاعدہ ادائیگی کی جاتی ہے۔‘
دوسری جانب انڈین میڈیا کا دعویٰ ہے کہ پی آئی اے کے جہاز نے دو مرتبہ انڈین فضائی حدود کا استعمال کیا۔
ٹائمز آف انڈیا کے مطابق جہاز 192 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے 13 ہزار 500 فٹ بلندی پر پرواز کرتے ہوئے امرتسر کے قریب تارن ترن صاحب اور رسالپور کے اوپر سے گزرا۔ اس کے بعد وہ انڈین پنجاب کے علاقے نوشہرہ پنوں سے گزر کر پاکستانی حدود میں داخل ہو گیا۔

’انڈین ایوی ایشن سے اجازت لی گئی تھی‘

انڈین فضائی حدود میں پرواز کے دوران پائلٹ نے جہاز کو 20 ہزار فٹ تک اوپر اٹھا لیا تھا۔
دوسری مرتبہ یہ جہاز پاکستانی پنجاب کے ضلع قصور سے ہوتے ہوئے انڈین پنجاب کے گاؤں لکھا سنگھ والا داخل ہوا۔ اس مرتبہ جہاز 23 ہزار فٹ بلندی پر 320 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے اڑ رہا تھا۔
اس کے جہاز نے اپنی منزل ملتان ائیرپورٹ پر محفوظ لینڈنگ کی۔
ٹائمز آف انڈیا کے مطابق پاکستانی جہاز نے انڈین فضائی حدود میں لگ بھگ 10 منٹ کے دورانیے میں 120 کلومیٹر پرواز کی اور انڈین فضائی حدود کے استعمال کی اجازت بھی لی گئی تھی۔

شیئر: