Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’جی ایچ کیو پر ایک حملہ ٹی ٹی پی نے کیا تھا اور اب تحریک انصاف نے کیا‘

بلاول بھٹو نے پی ٹی آئی کے کارکنوں کے پرتشدد احتجاج کی مذمت کی (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ ’فوج کے جنرل ہیڈ کوارٹر (جی ایچ کیو) پر ایک حملہ ٹی ٹی پی نے کیا تھا اور ایک پی ٹی آئی نے کیا ہے۔‘
جمعرات کو کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے عمران خان پر الزام لگایا کہ انہوں نے اپنے عہدے کا ناجائز فائدہ اٹھایا اور اپنی کابینہ کو بھی دھوکا دیا۔
انہوں نے پی ٹی آئی کارکنوں کے پرتشدد کارروائیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ پہلی بار نہیں ہے کہ ان کی جانب سے قانون کی خلاف ورزی ہوئی بلکہ اس سے قبل بھی وہ ایسا کرتے رہے ہیں۔
’میں نے پہلے خبردار کیا تھا کہ آپ لوگ پنجاب میں الطاف حسین پیدا کر رہے ہیں۔‘
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ عمران خان کا خیال ہے کہ وہ ہر ریڈلائن کراس کر سکتے ہیں اور قانون صرف دوسروں کے لیے ہے۔
انہوں نے قانون اور آئین پر عملدرآمد پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اگر ایسا ہو گا تو آئندہ کوئی قانون اور آئین توڑنے کا نہیں سوچے گا۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان جمہوریت کوئی دلچسپی نہیں رکھتے بلکہ پرسنل پالیٹکس کھیلنا چاہتے تھے۔
انہوں نے پی ٹی آئی کو ’غیرجمہوری جماعت‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر وہ سیاسی پارٹی ہوتی تو پرامن احتجاج کی کال دیتی۔
’ہم کسی کی گرفتاری جشن مناتے ہیں نہ مٹھائی بانٹتے ہیں۔ سیاست دان گرفتار ہوتا ہے تو پوری سیاست کا نقصان ہوتا ہے۔‘
بلاول بھٹو کے مطابق پی پی پہلے دن سے نیب کے خلاف ہے مگر تحریک انصاف اس کا دفاع کرتی آئی ہے۔
’چارٹر آف ڈیموکریسی میں جب اس کو بند کرنے کی بات کی گئی تو عمران خان نے اسے مک مکا قرار دیا۔‘
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ جس قسم کے حملے تحریک انصاف کے کارکنوں نے کیے ہیں ان کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔
’ایک حملہ بلوچستان میں قائداعظم کے گھر پر ہوا تھا اور اب لاہور میں جناح ہاؤس پر پی ٹی آئی نے کیا ہے۔‘
انہوں نے ذوالفقار علی بھٹو کی پھانسی اور بے نظیر بھٹو پر خودکش حملے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس کے باوجود بھی پیپلز پارٹی نے کبھی جی ایچ کیو یا کسی کورکمانڈر ہاؤس پر حملہ نہیں کیا۔
’پیپلز پارٹی کے کارکنوں نے خود کو جلایا لیکن پاکستان کو نقصان نہیں پہنچایا۔‘

شیئر: