Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فاشزم اور پُرتشدد قوم پرستی کی طرف لے جانے والی سوچ سے لڑنا ہوگا: بلاول بھٹو

بلاول بھٹو نے سعودی عرب اور ایران کی ثالثی کرانے میں چین کے کردار کی تعریف کی۔ فوٹو: اے پی پی
پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ عالمی طور پر تسلیم شدہ اُصولوں کا احترام شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے اندر یقینی بنانا ہوگا۔
جمعے کو انڈیا کے شہر گوا میں ایس سی او کے وزرائے خارجہ کے اجلاس سے خطاب میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اس تنظیم کا قیام پورے یوریشیا میں سکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے کیا گیا تھا۔ یہ تنظیم خودمختاری، علاقائی سالمیت اور لوگوں کے حق خود ارادیت کے اقوام متحدہ کے اصولوں پر سختی سے عمل پیرا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کثیرالجہتی کے لیے پرعزم ہے اور اقوام کے درمیان دوستانہ تعلقات قائم کرنے اور دیرینہ بین الاقوامی تنازعات کے پرامن حل کی حمایت کے لیے اقوام متحدہ سمیت تمام بین الاقوامی فورمز پر قائدانہ کردار ادا کرتا رہتا ہے۔
 پاکستان کے وزیر خارجہ نے کہا کہ ’میں سعودی عرب اور ایران کے درمیان تعلقات میں حال ہی میں چین کے قابل ستائش کردار کا خاص ذکر کرنا چاہتا ہوں۔ جب بڑی طاقتیں امن ساز کا کردار ادا کرتی ہیں تو ہم اپنے لوگوں کے لیے وسیع تر تعاون، علاقائی یکجہتی اور اقتصادی مواقع کی راہ ہموار کرتے ہوئے امن کی طرف بڑھتے ہیں۔‘
بلاول بھٹو نے کہا کہ بین الاقوامی قانون اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ریاستوں کے یکطرفہ اور غیرقانونی اقدامات شنگھائی تعاون تنظیم کے مقاصد کے خلاف ہیں۔
’ہمیں اپنے وعدوں کو نبھانے اور اپنے لوگوں کے لیے ایک نئے مستقبل کی منصوبہ بندی کرنے میں غیرمبہم رہنے کی ضرورت ہے۔ جو تنازعات کو قائم رکھنے پر نہیں بلکہ تنازعات کے حل پر مبنی ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’ہمیں اپنی شناخت کو حاصل کرنے کے لیے تعصب اور امتیاز کو ہوا دینے کے لالچ کا بھی پوری عزم سے مقابلہ کرنا چاہیے۔ یہ ضروری ہے کہ جان بوجھ کر اشتعال انگیزی اور نفرت پر اکسانے کی، خاص طور پر مذہبی بنیادوں پر، بھرپور مذمت کی جائے۔‘

بلاول بھٹو زرداری نے اجلاس کے سائیڈ لائن پر روسی وزیر خارجہ سے بھی ملاقات کی۔ فوٹو: اے پی پی

پاکستانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ’یہ ہمارا اجتماعی فرض ہے کہ ہم فاشزم اور تاریخی احیا کی سوچ کے خلاف لڑیں جو دنیا میں کہیں بھی پرتشدد انتہائی قوم پرستی کی طرف لے جا رہی ہے۔‘
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ’ہمیں اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ نسل پرستی اور زینوفوبک نظریات کی آج کی دنیا میں کوئی جگہ نہیں اور بنیادی انسانی حقوق اور آزادیوں کی ضمانت سب کے لیے ہے۔‘

شیئر: