Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مخالفین پریشان ہیں کہ حکومتی اتحاد اب تک برقرار کیوں ہے: وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ’مجموعی تاثر یہی تھا کہ موجودہ حکومتی اتحاد دیر تک نہیں چل پائے گا لیکن اتحادی حکومت کا ایک سال مکمل ہو گیا۔‘
منگل کو اتحادی جماعتوں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ’سیاسی مخالفین پریشان ہیں کہ یہ اتحاد اب تک برقرار کیوں ہے؟‘
سپریم کورٹ کی جانب سے عدالتی اصلاحات کے بل کو معطل کرنے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’ایک قانون جو ابھی بروئے کار آیا بھی نہیں تھا اس کو عدالت عظمٰی کا بینچ معطل کر دیتا ہے۔‘
وزیراعظم نے مزید کہا کہ ’بار کونسلز نے بھی سپریم کورٹ کے اس اقدام کی مخالفت کی۔ اُن کے مطابق ’بار کونسلز حکومت کی محبت نہیں بلکہ قانون کی عمل داری کی بات کر رہی ہیں۔‘
’سپریم کورٹ کے بینچ نے کہا کہ صدر اس قانون کی منظوری دیں یا نہ دیں، یہ نافذالعمل نہیں ہوگا۔ دنیا میں کہیں بھی ایسا نہیں ہوا اس لیے بار کونسلز بھی اس فیصلے کے خلاف کھڑی ہوگئی ہیں۔‘
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’اتحادیوں نے مل کر بحرانوں کا مقابلہ کیا۔ اتحادیوں کا بھرپور تعاون نہ ہوتا تو حکومت کامیاب نہ ہوتی۔ ان کے مطابق ’حکومت کو سب اتحادیوں کی بھرپور مشاورت حاصل رہی۔‘
’ہمارے مخالفین کی راتوں کی نیندیں حرام ہوگئی ہیں کہ خدانخواستہ یہ اتحاد ٹوٹا کیوں نہیں۔ وہ حیران ہیں کہ کیوں ابھی تک بلاول بھٹو نے اپنا الگ راستہ نہیں اپنایا اور ن لیگ نے اپنی راہیں جدا کیوں نہیں کیں۔‘
آئی ایم ایف پروگرام کے حوالے سے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ’اس حوالے سے اسحاق ڈار، وزیر خارجہ سمیت سب نے اپنی شہرت کو خطرے میں ڈال کر اس کے لیے کوششیں کیں۔ یہاں تک کہ سپہ سالا نے بہت زیادہ کاوشیں کیں جن کی تفصیلات میں یہاں بیان نہیں کر سکتا۔‘
 وزیراعظم نے کہا کہ ’آئی ایم ایف کے ساتھ معاملات آخری مراحل میں ہے۔‘

شیئر: