Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مفرور کارکنوں کے ’ھروب‘ کا نظام ختم نہیں کیا، جوازات 

غیرملکی کارکن کا فرار سنگین خلاف ورزی شمار کی جاتی ہے(فوٹو، ٹوئٹر)
محکمہ پاسپورٹ نے کہا ہے کہ غیرملکی کارکنوں کے فرار ہونے کی صورت میں ان کے خلاف ’ھروب‘ کی رپورٹ کا نظام برقرار ہے اسے نہ تو منسوخ کیا گیا ہے اور نہ ہی ھروب کی رپورٹ منسوخ کرنے کے حوالے سے کوئی اقدام کیا جارہا ہے۔ 
اخبار 24 کے مطابق محکمہ پاسپورٹ نے توجہ دلائی ہے کہ سوشل میڈیا پرھروب کی رپورٹ کی منسوخی کے لیے کارروائی شروع کرنے کے حوالے سے جو دعوے کیے جارہے ہیں وہ سراسر غلط ہیں حقیقت سے ان کا کوئی تعلق نہیں۔ 
محکمہ پاسپورٹ نے اپیل کی ہے کہ سرکاری قوانین و ضوابط کے حوالے  سے سوشل میڈیا کی رپورٹوں کے بجائے  سرکاری ذرائع سے دی جانے والی  اطلاعات پر ہی انحصار کیا  جائے۔
واضح رہے سعودی وزارت محنت وسماجی بہبود آبادی کے قانون کے مطابق مملکت میں ورک ویزے پرآنے والے غیرملکی کارکنوں کے لیے لازمی ہے کہ وہ اپنے آجر کے پاس ہی کام کریں۔ وہ کارکن جو آجر کے علاوہ کہیں اورکام کرتے ہیں انکا یہ عمل غیرقانونی ہوتاہے۔
ایسے کارکن جو اپنے آجر کے پاس کام نہیں کرتے اورفرار ہوجاتے ہیں ان کے خلاف وزارت محنت وسماجی بہبود آبادی کے سسٹم میں ’ہروب‘ یعنی فرار کا کیس فائل کردیاجاتا ہے۔
قانون کے مطابق ایسے غیرملکی کارکن جن کے خلاف ہروب فائل کیا جاتا ہے انہیں سسٹم میں بلیک لسٹ کردیاجاتا ہے۔
ہروب فائل ہونے کے 15 دن کے اندر اگرکارکن اسپانسر کے پاس واپس آجاتا ہے تو اس صورت میں اسپانسراسکا ہروب باسانی کینسل کراسکتا ہے ۔ مقررہ مدت گزرنے کے بعد ہروب کوکینسل کرانا دشوار ہوجاتا ہے۔
خیال رہے قانون محنت کے مطابق ’ہروب‘ سنگین جرم تصورکیاجاتا ہے۔ اس حوالے سے وزارت محنت کا کہنا ہے کہ کارکنوں کوچاہئے کہ وہ کسی بھی خلاف ورزی یا تنازعہ کی صورت میں وزارت محنت کے ذیلی ادارے سے رجوع کریں تاکہ انہیں انکا حق دلوایا جاسکے۔

شیئر: