Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ہروب کینسل نہیں ہوا، نقل کفالہ کی صورت میں فیسیں کس کے ذمہ ہوں گی؟

اقامہ کی تجدید میں ہونے والی تاخیر کا جرمانہ بھی واجب الاد ہوگا (فوٹو: عاجل)
سعودی محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن کے قانون کے مطابق جس غیرملکی کارکن کا ہروب فائل کیا گیا ہو۔ اسے 15 دن کےاندر کینسل نہ کرانے کی صورت میں کارکن کی فائل سیز کردی جاتی ہے۔
وزارت افرادی قوت کے قانون میں کسی بھی غیرملکی کارکن کا آجر کے پاس سے فرار ہونا سنگین کاروباری جرم تصورت کیا جاتا ہے۔
سعودی وزارت افرادی قوت کے پلیٹ فارم ’قوی‘ کے ٹوئٹرپرایک شخص نے دریافت کیا ’غیرملکی کارکن جس کا سال 2018 میں ہروب فائل کیا گیا تھا جوتاحال کینسل نہیں ہوا۔ کارکن کی کفالت تبدیل کرنے کےلیے معلوم کیا تو اس پر 58 ہزار ریال فیسوں (مقابل مالی) کی مد میں موجود ہیں جوادا نہیں کیے گئے، معلوم یہ کرنا ہے کہ کفالت تبدیل کرنے کی صورت میں فیس نئے کفیل کے ذمے ہوں گی یا سابقہ کفیل انہیں ادا کرنے کا پابند ہے؟‘۔ 
سوال کے جواب میں وزارت افرادی قوت کے ذیلی پلیٹ فارم ’قوی‘ کی جانب سے کہا گیا کہ’ جس غیرملکی کارکن کی کفالت تبدیل کرنے کے بارے میں استفسارکیا گیا ہے اگراس کی کفالت تبدیل کرنے کے وقت ہروب موجود ہے یعنی سابق کفیل کی جانب سے ختم نہیں کیا گیا ہو، وزارت افرادی قوت وسماجی بہبود آبادی اوروزارت داخلہ کے سسٹم یا ریکارڈ میں ہروب برقرار ہے اس صورت میں کفالت تبدیل کیے جانے پرتمام باقی فیسیں (مقابل مالی سمیت) نئے اسپانسر کے ذمہ منتقل ہوجائیں گی‘۔ 
وزارت کے پلیٹ فارم کا مزید کہنا تھا کہ ’غیرملکی کارکن جس کا ہروب ختم نہیں ہوا اس مطلب ہے کہ کارکن اپنے سابق کفیل کے ذمہ ہی ہے تاہم اس کا اسٹیٹس ’ہروب‘ کا ہے اس لیے کارکن کا کفیل اس کا ذمہ دار نہیں ہوگا‘۔ 
’اس صورت میں نئے اسپانسر کی جانب سے ہروب کو کینسل کرانے کےلیے دی گئی درخواست کے وقت اقامہ تجدید کی فیس اوردیگر فیسیں (مقابل مالی) کی ادائیگی کے علاوہ اقامہ کی تجدید میں ہونے والی تاخیر کا جرمانہ بھی واجب الاد ہوگا‘۔ 
واضح رہے امیگریشن قانون کے مطابق اگرکسی کارکن کا اقامہ ایکسپائرہوجاتا ہے اوراسے مقررہ وقت کے اندر تجدید نہ کرانے کی صورت میں 500 ریال جرمانہ عائد کیاجاتا ہے۔ 

اقامہ تجدید نہ کرانے کی صورت میں 500 ریال جرمانہ عائد کیاجاتا ہے( فوٹو: سبق)

وزارت افرادی قوت کے ریکارڈ میں اقامہ کی تجدید میں تاخیر پہلے بھی درج ہوچکی ہو اس صورت میں جرمانے کی رقم ڈبل یعنی 1000 ریال وصول کی جاتی ہے۔ 
مملکت کے رہائشی اورقانون محنت کے مطابق اگراقامہ کی ایکسپائری تاریخ گزرنے کے تین دن کے اندراندر اقامہ تجدید کرالیا جائے اس صورت میں جرمانہ عائد نہیں ہوتا۔  
اقامہ ایکسپائرہونے کے تین دن بعد جرمانہ عائد کیاجاتا ہے۔ جرمانے کی ادائیگی لازمی ہے یہ کسی بھی صورت ختم نہیں ہوسکتا۔ 
اقامہ کی تجدید کی تاخیر میں باقی ماندہ فیس اس صورت میں سابق کفیل کے ذمے ہوگی جب تک وہ اس کے پاس کام کررہا ہوگا اورجوازات کے سسٹم میں اس کا ہروب فائل نہیں ہوا ہو۔ 
ہروب کا مطلب ہوتا ہے کہ کارکن کفیل کے پاس سے فرار ہوچکا ہے۔ ہروب فائل ہونے کے بعد کارکن کا کفیل یعنی اسپانسر اس کے کسی عمل کا ذمہ دار نہیں ہوتا اس لیے باقی ماندہ فیس کی ذمہ داری بھی سابق کفیل پرعائد نہیں ہوسکتی۔

شیئر: