Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اقامہ، لیبر اور سرحدی خلاف ورزی پر مزید 10 ہزار غیر قانونی تارکین گرفتار

دراندازی کی کوشش پر591 افراد کو بھی حراست میں لیا گیا ہے( فائل فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب میں ایک ہفتے میں اقامہ، لیبر اور سرحدی خلاف ورزی پر مزید 10 ہزار 679 غیرقانونی تارکین کو حراست میں لیا گیا ہے۔
 سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے نے وزارت داخلہ کی رپورٹ کے حوالے سے بتایا کہ ’11  سے 17 مئی تک پانچ ہزار 697 غیرقانونی تارکین کو اقامہ قانون، تین ہزار 613 کو سرحدی امن قانون اور ایک ہزار369 کو قانون محنت کی خلاف ورزی پر پکڑا گیا ہے۔‘ 
رپورٹ کے مطابق ’مملکت میں دراندازی کی کوشش کرنے والے591 افراد کو بھی حراست میں لیا گیا۔ ان میں سے 57 فیصد یمنی، 38 فیصد ایتھوپین اور پانچ فیصد دیگر ملکوں سے تعلق رکھتے ہیں۔‘
علاوہ ازیں 29 ایسے افراد کو بھی پکڑا گیا ہے جو سرحد پار کر کے مملکت سے نکلنے کی کوشش کر رہے تھے۔
اقامہ، ملازمت اور سرحدی امن قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سفر، رہائش، روزگار اور پناہ دینے کی کوششوں میں ملوث سات افراد کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔ 
بیان میں کہا گیا کہ ’26 ہزار54 غیرقانونی تارکین کے خلاف قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔ ان میں سے 21 ہزار 682 مرد اور چار ہزار 372 خواتین ہیں۔‘
19 ہزار469 افراد کے پاس سفری دستاویزات نہیں تھیں۔ انہیں دستاویزات حاصل کرنے کے لیے سفارت خانوں سے رجوع کرنے کا موقع دیا گیا جبکہ ایک ہزار544 افراد کے سفر کی کارروائی مکمل کی جا رہی ہے۔ چھ ہزار 219 کو مملکت سے بے دخل کیا گیا ہے۔ 
واضح رہے کہ سعودی عرب میں غیرقانونی تارکین وطن کو سفری، رہائشی یا ملازمت کی سہولت فراہم کرنا قانوناً جرم ہے اور اس کے لیے مختلف سخت سزائیں مقرر ہیں۔
وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ ’جو شخص بھی غیرقانونی تارکین کو سعودی عرب میں داخل ہونے کی سہولت فراہم کرے گا، اسے 15 برس قید اور 10 لاکھ  ریال جرمانے کی سزا ہو گی۔‘
’غیرقانونی طریقے سے مملکت میں داخل ہونے والوں کو مختلف سہولتیں فراہم کرنے کی صورت میں گاڑی اور رہائش کے لیے استعمال ہونے والا مکان بھی ضبط کر لیا جائے گا۔‘

شیئر: