وزارت مذہبی امور کے معاونین، طبی ماہرین اور افسران کی اسلام آباد سے مکہ آمد
رواں برس تقریباً ایک لاکھ 80 ہزار پاکستانی حج کی ادائیگی کے لیے سعودی عرب جائیں گے (فائل فوٹو: روئٹرز)
پاکستان کی وزارت مذہبی امور کے 138 افراد، 19 معاونین، 67 طبی ماہرین اور عملے کے 52 افسران اسلام آباد سے مکہ پہنچ گئے ہیں تاکہ عازمین حج کو 24 گھنٹے مدد فراہم کی جا سکے۔
پاکستان کے سرکاری خبر رساں ادارے اے پی پی کے مطابق وزارت مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی نے مکہ اور مدینہ میں دو ہسپتال قائم کیے ہیں جہاں حجاج کو طبی سہولیات تک رسائی حاصل ہو گی۔
اس کے علاوہ ہر رہائشی سیکٹر میں ڈسپنسریاں قائم کی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکس بھی حجاج کی خدمت کے لیے ہوائی اڈوں پر تعینات کیے گئے ہیں۔
سعودی قواعد و ضوابط کے مطابق صحت کی بہتر سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے ایک ہزار عازمین کے لیے ایک ڈاکٹر مقرر کیا گیا ہے۔
اس ٹیم کا مقصد سعودی عرب میں قیام کے دوران حجاج کو مدد فراہم کرنا اور ان کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانا ہے۔
عملہ صحت سے متعلق کسی بھی تشویش کو دُور کرنے، طبی امداد فراہم کرنے اور حجاج کو رہنمائی فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔
طبی مشن اور فلاحی عملہ اپنی خدمات کو زیادہ سے زیادہ موثر بنانے کے لیے مقامی حکام، صحت کی دیکھ بھال کے پیشہ ور افراد اور معاون تنظیموں کے ساتھ قریبی تعاون کرے گا۔
ان کا مقصد حاجیوں کے لیے ایک محفوظ اور معاون ماحول پیدا کرنا، ان کی صحت اور تندرستی کو یقینی بنانا ہے جبکہ وہ اپنی قومی اور مذہبی دونوں ذمہ داریاں ادا کریں گے۔
سرکاری سکیم کے تحت حج پروازوں کا آپریشن 21 مئی سے جدہ اور مدینہ کے لیے شروع ہو جائے گا۔ رواں برس تقریباً ایک لاکھ 80 ہزار پاکستانی حج کی ادائیگی کے لیے سعودی عرب جائیں گے۔