ٹیسلا کے مالک ایلون مسک نے چین کا دورہ کیوں کیا؟
’ایلون مسک نے کہا کہ ٹیسلا چین میں اپنے کاروبار کو وسعت دینے پر رضا مند ہے (فوٹو: سی جی ٹی این)
الیکٹرک گاڑیاں بنانے والی کمپنی ٹیسلا کے سی ای او ایلون مسک نے چین کے وزیر خارجہ چن گانگ سے بیجنگ میں ملاقات کی ہے۔
چین الیکٹرک گاڑیوں کی بڑی منڈی ہے اور ٹیسلا نے اپریل میں اعلان کیا تھا وہ شنگھائی میں دوسری بڑی فیکٹری لگائے گی۔
فرانسیسی نیوز ایجنسی اے ایف پی نے چین کی وزارت خارجہ کے حوالے سے کہا ہے کہ ’چینی وزیر خارجہ نے ایلون مسک سے کہا کہ چین غیرملکی کمپنیوں کے لیے بہتر ماحول پیدا کرنے کے لیے پرعزم ہے۔‘
’ایلون مسک نے کہا کہ ٹیسلا چین میں اپنے کاروبار کو وسعت دینے پر رضا مند ہے۔‘
ایلون مسک کے چین کے ساتھ تعلقات پر واشنگٹن کو اعتراض ہے اور نومبر میں امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا تھا کہ ’ایگزیکٹو‘ کے غیر ممالک کے ساتھ تعلقات کی جانچ پڑتال کرنے کی ضرورت ہے۔
ایلون مسک اور چن گانگ نے امریکہ اور چین کے تعلقات کے حوالے سے بات کی اور چن گانگ نے کہا کہ ’خطرناک ڈرائیونگ سے بچنے کے لیے بروقت بریک لگانے کی ضرورت ہے۔‘
ٹیسلا کی چین میں پہلی گیگا فیکٹری کا سنگ بنیاد 2019 میں رکھا گیا تھا اور شنگھائی میں دوسری فیکٹری لگانے کا اعلان اپریل میں کیا گیا تھا۔
رواں برس کی پہلی سہہ ماہی میں ٹیسلا کے منافعے میں کمی آئی اور کمپنی کو گاڑیاں بنانے والی دیگر کمپنیوں کے ساتھ مقابلے کو سامنے رکھتے ہوئے قیمتیں کم کرنی پڑیں تھیں۔
ٹیسلا کی امریکہ میں سب سے کم قیمت والی کار کا ماڈل 3 ہے اور اس کی قیمت 40 ہزار ڈالر ہے جو بہت سے صارفین کے لیے بہت زیادہ ہے۔
ٹیسلا دنیا میں الیکٹرک گاڑیاں بنانے والی سب سے بڑی کمپنی ہے، لیکن حالیہ برسوں میں چینی الیکٹرک گاڑیوں کی مانگ میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ ان میں سب سے بڑی کمپنی بی وائی ڈی ہے اور پہلی سہہ ماہی میں اس کے منافعے میں پانچ گنا اضافہ ہوا ہے۔
چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے منگل کو کہا کہ ان ملک غیرملکی کمپنیوں کے دورے کا خیرمقدم کرتا ہے تاکہ چین کو سمجھیں اور باہمی تعاون کو بڑھائیں۔