مقدمات درج کرانے والوں کو پیغام دینا چاہتے ہیں کہ ہم فوج کے ساتھ کھڑے ہیں: پرویز الہی
پرویز الٰہی کو پنجاب اسمبلی میں جعلی بھرتیوں کے کیس میں گرفتار کیا گیا ہے۔ (فوٹو: سکرین گریب)
پاکستان تحریک انصاف کے صدر اور سابق وزیراعلی پنجاب پرویزالہی کا کہنا ہے کہ مقدمات درج کرانے والوں کو پیغام دینا چاہتے ہیں کہ ہم فوج کے ساتھ کھڑے ہیں۔
لاہور میں عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پرویز الہی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے کارکنان کے لیے ان کا پیغام ہے کہ وہ اس ظلم کے خلاف کھڑے ہو جائیں۔
اس سوال پر ان کے خلاف مقدمات کے پیچھے کون ہیں پرویز الہی کا کہنا تھا کہ سب کو پتہ ہے کہ مقدمات کے پیچھے کون ہیں۔
’جو کیسز بنا رہے ہیں ان کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ ہم فوج کے خلاف نہیں فوج ہماری ہے ہم فوج کے ساتھ ہیں۔ آئیں ہمارے ساتھ بیٹھیں تاکہ ہم ملک کو آگے لے جائیں۔‘
’فوج بہت بڑا ادارہ ہے اور ہمارا ادارہ ہے۔ جہاں ہم غلط ہوں گے تو ہم اپنی اصلاح کریں گے۔
پرویز الہی نے کہا کہ ہمارا ان لوگوں کے ساتھ کوئی لینا دینا نہیں جو فوج کے خلاف ہیں۔
پی ٹی آئی کے صدر کا کہنا تھا کہ ’یہ ہمارے خلاف ایک ہزار کیسز بھی بنالیں کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ میری قانونی ٹیم بہت مضبوط ہے، سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح کھڑے ہیں۔‘
موجودہ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے پرویز الہی کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم ناکام شعبہ ہے۔ کوئی ایک ڈھنک کا کام انہوں نے ابھی تک نہیں کیا ہے۔
چوہدری پرویز الہٰی کو ایک اور مقدمے میں گرفتار
خیال رہے سنیچر کو محکمہ اینٹی کرپشن پنجاب نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے صدر چوہدری پرویز الہٰی کی کرپشن کے مقدمے میں بریت کے بعد ان کو ایک اور مقدمے میں گرفتار کیا تھا۔
محکمہ اینٹی کرپشن کے حکام کا کہنا تھا کہ پرویز الٰہی کو پنجاب اسمبلی میں جعلی بھرتیوں کے کیس میں گرفتار کیا گیا ہے۔
محکمہ اینٹی کرپشن پنجاب نے جعلی بھرتی کیس میں سیکریٹری پنجاب اسمبلی رائے ممتاز حسین کو بھی گرفتار کیا تھا۔
پرویز الٰہی کی سنیچر کے روز دوبارہ گرفتاری کو ان کے بیٹے مونس الٰہی نے انتقامی کارروائی قرار دیا تھا۔
ایک ٹویٹ میں انہوں نے کہا تھا کہ ’پہلے کرپشن کرپشن کی رٹ لگائی ہوئی تھی۔ لاہور کے ایک کیس اور گوجرانوالہ کے دونوں کیسوں میں چوہدری پرویز الٰہی بری ہو گئے۔‘
’اب انہیں پنجاب اسمبلی کی بھرتیوں کے بھونڈے کیس میں گرفتار کر لیا گیا۔ چوہدری پرویز الٰہی عدلیہ سے سرخرو ہو رہے ہیں۔ صرف انتقامی ایجنڈے کے تحت مقدمات درج ہو رہے ہیں۔‘