انہوں نے اس موقع پر کہا کہ’ آج کے دن کو ہم سعودی ایرانی تعلقات کی تاریخ کا اہم دن سمجھتے ہیں‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ’دونوں ممالک کے درمیان تعاون ایک نئے دور میں داخل ہو رہا ہے۔
ایرانی معاون وزیر خارجہ علی رضا نے مزید کہا کہ’ ایران اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کی بحالی سے دوطرفہ اور علاقائی تعلقات میں نیا باب کھلے گا۔ استحکام، خوشحالی اور ترقی تک رسائی کے لیے مزید تعاون اور قربت پیدا ہوگی‘۔
انہوں نےکہا کہ’ سفارتکاری رابطے کا بہترین ذریعہ ہے۔ ترقی، امن، استحکام اور مشترکہ افہام و تفہیم تک رسائی کے لیے بین ملکی مکالمہ آپشن نہیں بلکہ یقینی ضرورت ہے‘۔
’ ایران اور سعودی عرب میں سفارتخانوں اور قونصلیٹس کی بحالی اس حوالے سے اہم اور بنیادی قدم ہے‘۔
پیر کو ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنانی نے ایک بیان میں سفارتی مشن دوبارہ کھولنے کا اعلان کیا تھا۔
وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ’معاہدے پر عملدرآمد کے لیے ریاض میں ایرانی سفارتخانہ، جدہ میں قونصلیٹ اور اسلامی تعاون تنظیم ( او آئی سی) کے دفتر کو باضابطہ طور پر منگل 6 جون اور بدھ 7 جون کو دوبارہ کھول دیا جائے گا۔‘
سفارتی مشن ایرانی سفیر علی رضا عنایتی کی سربراہی میں کام شروع کررہا ہے جو اس سے قبل کویت میں ایران کے سفیر رہ چکے ہیں۔
یہ قدم سعودی عرب اور ایران کےدرمیان چین کی ثالثی میں ہونے والے معاہدے کے تحت سامنے آیا ہے۔
ریاض میں ایرانی سفارتخانے کی بحالی سے قبل دونوں ملکوں کے تکنیکی وفود نے اپریل میں ایک دوسرے ملکوں کےدورے کیے تھے اور سفارت خانوں کی بحالی پر تبادلہ خیال کیا تھا۔