Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سپریم کورٹ کی ساکھ داؤ پر لگی ہے کہ وہ 90 روز میں الیکشن نہیں کروا سکی: عمران خان

عمران خان نے کہا کہ ’خواتین کے ساتھ کبھی ایسا ظلم ہوا نہ چادر اور چار دیواری کا تقدس اس طرح پامال کیا گیا‘ (فائل فوٹو: سکرین گریب)
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ’ہم مکمل تباہی کی طرف جا رہے ہیں، ملک میں طاقت کا اتنا بے دریغ مظاہرہ پرویز مشرف کی آمریت میں بھی نہیں ہوا۔‘
منگل کو زمان پارک لاہور سے ویڈیو خطاب میں عمران خان نے کہا کہ ’ملک میں جنگل کا قانون ہے، خواتین کے ساتھ کبھی ایسا ظلم ہوا نہ چادر اور چار دیواری کا تقدس اس طرح پامال کیا گیا۔‘
’سیاسی کارکنوں کے ساتھ بدترین سلوک کیا جا رہا ہے، جیل میں 20 افراد کی گنجائش ہے تو وہاں 60 کو رکھا گیا ہے اور انہیں خراب کھانا دیا جا رہا ہے۔‘
چیئرمین پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ ’یہ سارا پلان صرف ایک پارٹی کو ختم کرنے اور اس کا راستہ روکنے کے لیے کیا جا رہا ہے، طاقت ور افراد کو اندازہ ہے کہ وہ کیا کر رہے ہیں؟‘
انہوں نے کہا کہ ’ججز پر شدید دباؤ ہے، ان کی فائلیں بنی ہوئی ہیں، لیکن اس کے باوجود انہیں سلام ہے کہ وہ کھڑے ہیں۔‘
چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ ’ہم نے آئین کے مطابق پنجاب حکومت ختم کی، 90 روز میں الیکشن ہونا تھا جو کہ نہیں ہوا۔‘
’سپریم کورٹ آف پاکستان کی ساکھ داؤ پر لگی ہے کہ وہ 90 روز میں انتخابات نہیں کروا سکی۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’جس ملک میں سپریم کورٹ کے فیصلوں کی اہمیت نہ رہے تو وہ ملک بنانا ری پبلک بن جاتا ہے۔‘
عمران خان کہتے ہیں کہ ’اس وقت جو ٹولہ ملک پر مسلط ہے ان کے مفادات پاکستان میں نہیں ہیں، ان کا کاروبار اور جائیدادیں ملک سے باہر ہیں۔‘
’اسٹیبلشمنٹ ایک کام تو کرے کہ حکومت میں موجود ان سب افراد کے نام الیکشن تک ای سی ایل پر ڈالے کیونکہ ان کا ملک میں سٹیک ہی نہیں ہے۔‘

عمران خان کہتے ہیں کہ ’اب لوگ سوشل میڈیا پر چلے گئے ہیں اور وہاں سے معلومات حاصل کر رہے ہیں‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)

چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ’اب میڈیا کو حکم ملا ہے کہ عمران خان کو نہیں دکھانا، صحافی چُپ کر گئے ہیں، آج میں دیکھنا چاہتا تھا کہ کتنے صحافیوں میں دم ہے۔‘
’کیا آپ واقعی آزادی اظہار رائے اور میڈیا کی آزادی کے ساتھ کھڑے تھے یا صرف آزادی صحافت کی آڑ میں چُھپ کر کسی ایجنڈے یا مالکان کے ایجنڈے پر کام کر رہے تھے؟‘
عمران خان کا کہنا تھا کہ ’اس مشکل وقت میں دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو رہا ہے، لوگوں کا پتا چلتا جا رہا ہے۔‘
’میڈیا کی سمجھ آنا شروع ہو گئی ہے کہ میڈیا کدھر کھڑا ہے، اب سارے لوگ سوشل میڈیا پر چلے گئے ہیں اور وہاں سے معلومات حاصل کر رہے ہیں کیونکہ انہیں پتا چل گیا ہے کہ میڈیا سارا تو سنسر ہو گیا ہے۔‘

شیئر: