Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عمران خان کو آرمی ایکٹ کے تحت مقدمات کا سامنا کرنا پڑے گا: رانا ثنا اللہ

ضلع باغ میں خطاب کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ’اسٹیبلشمنٹ نے عمران خان کو مسلط کیا‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ ’ریاست کے خلاف بغاوت اور فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے والے عمران خان اور ان کے ٹولے کو کسی صورت معاف نہیں کیا جائے گا۔ انہیں آرمی ایکٹ کے تحت مقدمات کا سامنا کرنا پڑے گا۔‘
 منگل کو پاکستان کے زیرانتظام کشمیر کے ضلع باغ میں ضمنی الیکشن کے سلسلے میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’اسٹیبلشمنٹ نے عمران خان کو مسلط کیا۔‘
 ’2014 میں اسلام آباد میں لانگ مارچ، 126 دن کا دھرنا اور سول نافرمانی کی بنیاد رکھی، تھانوں پر حملے کر کے ملزموں کو چُھڑایا گیا اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے سربراہان کے نام لے کر دھمکیاں دی گئیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’عمران خان 2014 سے بغاوت کی تیاری کر رہا تھا، اس کے تمام گناہوں پر پردہ ڈال کر دہشت گردی کے مقدمات کے باوجود اس شخص کو اقتدار دیا گیا۔‘
’19 ملین پاؤنڈ کے بدلے میں عمران خان نے 7 ارب روپے کا کمیشن لے کر القادر ٹرسٹ کی زمین حاصل کی اور  قوم کو 60 ارب روپے کا ٹیکہ لگایا۔‘
وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ’عمران خان نے باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت بغاوت کو عملی جامعہ پہنانے کے لیے خود کو ریڈلائن قرار دلوایا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’عمران خان نے اس بیانیے کے ساتھ گرفتاری پر حملوں کی منصوبہ بندی بھی کی تاکہ عدلیہ اُن کے خلاف کارروائی نہ کر سکے۔‘
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ’فوج اور ریاست پر حملہ کرنے کے بعد کہا جا رہا تھا کہ یہ سیاسی احتجاج ہے، جناح ہاؤس میں توڑ پھوڑ کی گئی اور عمارت کو آگ لگا دی گئی۔ یہ بغاوت تھی۔‘
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ ’دفاعی تنصیبات اور شہدا کی یادگاروں پر حملہ کرنے والوں کو کسی صورت معاف نہیں کریں گے۔‘

شیئر: