Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بلوچستان سی ٹی ڈی کی کارروائی، چار مبینہ دہشت گرد ہلاک

سی ٹی ڈی ترجمان کا کہنا ہے کہ مارے گئے دہشت گرد مسلم باغ میں ایف سی کیمپ سمیت سکیورٹی فورسز پر حملوں میں ملوث تھے۔
بلوچستان پولیس کے کاؤنٹر ٹرارزم ڈیبارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے مسلم باغ میں  ایف سی کیمپ پر حملے میں ملوث چار دہشت گردوں کو چمن میں پاک افغان سرحد کے قریب ایک آپریشن میں مارنے کا دعوی کیا ہے-
 سی ٹی ڈی ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ آج 14 جون 2023 کو گرفتار ملزم علی محمد عرف چھوٹا قاری نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ اس نے 28 اپریل 2023 کو اپنے ساتھی عبدالقدیر عرف قدیر باچا عرف منصور، امداد اللہ عرف گران اور اختر جان عرف گووڈ منصور کے ساتھ مل کر پولیس اہلکار کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا۔ اس حملے میں گرڈ سٹیشن قلعہ عبداللہ پر تعینات پولیس حوالدار زخمی ہوا تھا۔ واردات کے بعد ملزمان فیلڈر کار میں موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے تھے۔‘
 ’انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ وہ تحریک جہاد پاکستان گروپ سے ملے ہوئے ہیں جس نے 12 مئی 2023 کو ایف سی ہیڈکوارٹر مسلم باغ  پر حملہ کیا جس میں فورسز کو بھاری جانی نقصان پہنچا۔‘
دونوں دہشت گردانہ کارروائیوں کی ذمہ داری بالترتیب تحریک طالبان پاکستان اور تحریک جہاد پاکستان نے قبول کی تھی۔
 ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ گرفتار ملزم نے سی ٹی ڈی ٹیم کو دہشت گردوں کے ٹھکانے کی نشاندہی کی جو پاک افغان سرحد پر گوری کہول میں واقع ہے۔
’سی ٹی ڈی ٹیم نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور دہشت گردوں کو ہتھیار ڈالنے کو کہا۔ دہشت گردوں نے سی ٹی ڈی کی ٹیم پر اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی جس پر جوابی فائرنگ کی گئی۔‘
ترجمان کا کہنا تھا کہ  خودکش جیکٹ پہنے ہوئے دہشت گردوں میں سے ایک نے دھماکہ کرنے کی کوشش کی لیکن سنائپر شاٹ سے اسے ناکام بنا دیا گیا۔  فائرنگ کے تبادلے میں علی محمد عرف چھوٹا قاری سمیت چار دہشت گرد مارے گئے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ  ملزمان سے دو کلاشنکوف، دس کلو وزنی خودکش جیکٹ، تین دستی بم، ایک موٹرسائیکل ،مسلم باغ حملے میں استعمال ہونے والی  کار بھی برآمد کر لی گئی ہے۔

شیئر: