Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سپین کی این جی او نے لیبیا سے آنے والے 117 تارکینِ وطن کو بچا لیا

بیان کے مطابق یہ ریسکیو آپریشن لیبیا کے ساحل سے 30 کلیومیٹر دور عالمی بحری حدود میں کیا گیا (فوٹو: روئٹرز)
سپین کی این جی او اوپن آرمز نے کہا ہے کہ اس نے بحیرہ روم میں لکڑی کی کشتی پر سوار لیبیا سے آنے والے 117 تارکینِ وطن کو ریسکیو کیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق سنیچر کو اوپن آرمز نے ایک بیان میں کہا کہ اس نے 25 خواتین اور ایک تین سالہ بچے سمیت 117 افراد کو بچایا ہے جن کا تعلق سوڈان، اریٹیریا اور لیبیا سے ہے۔
بیان کے مطابق کشتی نے لیبیا کی بندرگاہ سبراتھا سے رات کو سفر کا آغاز کیا اور یہ ریسکیو آپریشن لیبیا کے ساحل سے 30 کلومیٹر دور عالمی بحری حدود میں کیا گیا۔
مزید کہا گیا ہے کہ اوپن آرمز کے جہاز پر تمام مسافروں کا طبی معائنہ کیا رہا ہے، تاہم یہ نہیں بتایا گیا کہ مسافروں کو کہاں لے جایا جائے گا۔
خیال رہے کہ کچھ روز قبل جنوبی یونان کے ساحل کے قریب تارکین وطن کی ایک کشتی ڈوبنے سے 78 افراد ہلاک ہو گئے تھے جبکہ لگ بھگ 104 افراد کو بچا لیا گیا تھا۔
یونانی کوسٹ گارڈز کے مطابق یہ واقعہ منگل اور بدھ کی درمیانی شب پیرلوس کے جنوب مغرب میں پیش آیا تھا۔
یونان کے حکام کا کہنا تھا کہ اس جہاز میں سینکڑوں افراد سوار تھے۔ جن افراد کو بچایا گیا ان میں پاکستانی، مصری، شامی اور افغان شہری شامل تھے۔
سنیچر کو پاکستانی دفتر خارجہ نے کہا کہ یونان کے ساحل پر ڈوبنے والی کشتی میں زندہ بچ جانے والوں میں سے 12 پاکستانیوں کی شناخت ہو گئی ہے، تاہم ابھی تک مرنے والوں میں پاکستانی شہریوں کی تعداد اور شناخت کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔
وزارت خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ’ہمارا مشن 78 برآمد شدہ لاشوں کی شناخت کے عمل میں یونانی حکام کے ساتھ بھی رابطے میں ہے۔ یہ شناختی عمل قریبی خاندان کے افراد (صرف والدین اور بچوں) کے ساتھ ڈی این اے میچنگ کے ذریعے ہوگا۔‘
انہوں نے کہا کہ  یونان میں پاکستانی مشن سفیر عامر آفتاب کی سربراہی میں مقامی حکام کے ساتھ رابطے میں ہے تاکہ ہلاک ہونے اور زندہ بچ جانے والے پاکستانی شہریوں کی شناخت، بازیابی اور امداد فراہم کی جا سکے۔

شیئر: