بحری جہاز پر 65 مسافر اور عملے کے 55 ارکان سوار تھے۔ فوٹو عرب نیوز
فلپائن میں ایک مسافر بردار بحری جہاز کو جس میں 120 مسافر اور عملے کے ارکان سوار تھے اتوار کو سمندر میں دوران سفر آگ لگ گئی۔
امریکی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق فلپائنی کوسٹ گارڈ حکام نے بتایا ہے کہ اطلاع ملنے پر فوری طور پر امدادی جہاز روانہ کیا گیا جس کی کوششوں سے مسافروں کو بچا لیا گیا۔
کوسٹ گارڈز کی رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ Esperanza Starنامی بحری جہاز میں صبح کے وقت آگ لگ گئی جب وہ صوبہ سیکیجور سے وسطی فلپائن کے صوبہ بوہول کی طرف رواں تھا۔
ابتدائی رپورٹ میں حادثے میں کسی مسافر کے ہلاک یا زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے اور نہ ہی یہ بتایا گیا ہے کہ اس حادثے سے کتنے لوگوں کو بچایا گیا ہے۔
کوسٹ گارڈز کی طرف سے جاری کی گئی تصاویر اور ویڈیو میں جہاز کے ایک حصے پر دو مختلف مقامات پر آگ کے شعلے اور سیاہ دھواں اٹھتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
کوسٹ گارڈ کے اہلکاروں نے فوری طور پر جہاز کے قریب پہنچ کر آگ بجھانے کی کوشش کے لیے آبی توپ کا استعمال کیا ہے۔
حادثے کا شکار ہونے والے جہاز کے قریب ہی ایک ماہی گیر کشتی اور ایک مزید کشتی دیکھی گئی ہے۔
کوسٹ گارڈ کی جاری کی گئی تصاویر اور ویڈیو میں جہاز پر لگی آگ کے قریب 65 مسافروں کے علاوہ عملے کے 55 ارکان میں سے کسی کو بھی نہیں دیکھا گیا۔
مختلف چھوٹے جزائر پر مشتمل ملک فلپائن میں اکثر اوقات آنے والے سمندری طوفان اور مسافر بردار جہازوں کی حالت زار کے علاوہ حفاظتی ضوابط کے پیش نظر سمندری حادثات ہوتے ہیں۔
کوسٹ گارڈ نے بتایا کہ مارچ میں تقریباً 250 افراد کو لے جانے والی فیری میں آگ لگنے سے کم از کم 31 مسافر اور عملے کے ارکان جنوبی جزیرے کے صوبے باسیلان کے قریب ہلاک ہو گئے تھے۔
دسمبر1987 میں ایک مسافر بردار جہاز ڈونا پاز سمندری آئل ٹینکر سے ٹکرانے کے بعد ڈوب گئی تھی جس سے 4300 افراد زندگی کی بازی ہار گئے تھے اور اس واقعہ کو سمندری حادثات میں بدترین سانحہ قرار دیا گیا تھا۔