Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’فرانس سعودی عرب میں سرمایہ کاری کرنے والا تیسرا بڑا ملک‘

110 سے زیادہ فرانسیسی کمپنیاں  مملکت میں کام کررہی ہیں (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی وزیر سرمایہ کاری خالد الفالح نے کہا ہے کہ ’سعودی عرب اور فرانس کے درمیان کاروبار کا حجم 2022 کے دوران 11 ارب یورو تک پہنچ گیا‘۔ 
خالد الفالح نے کہا کہ ’فرانس مملکت میں سرمایہ کاری کرنے والا تیسرا بڑا ملک ہے۔ تقریبا پندرہ ارب یورو مملکت میں لگائے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ’ 110 سے زیادہ فرانسیسی کمپنیاں  مملکت میں کام کررہی ہیں جبکہ 160 فرانسیسی کمپنیوں کو کاروباری لائسنس جاری ہوچکے ہیں‘۔ 
سعودی وزیر سرمایہ کاری  نے کہا کہ ’مملکت اور فرانس کے درمیان تعاون کا پہلا شعبہ سیاحت کا ہے‘۔
مملکت میں فرانس کے پچاس سے زیادہ ہوٹل ہیں اور و اپنے ہوٹلوں کی تعداد بڑھانے کی کوشش کررہے ہیں۔
سعودی فرانسیسی بزنس کونسل کا اجلاس پیر 19 جون کو پیرس میں شروع ہوا ہے۔ دونوں ملکوں کے سو سے زیادہ سرمایہ کار شریک ہوئے۔
سعودی وزیر سرمایہ کاری خالد الفالح اور فرانس کے وزیر تجارت  نے اجلاس میں شرکت کی۔
سرکاری خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق سعودی فرانسی بزنس کونسل  کے چیئرمین ڈاکٹر محمد بن لادن نے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ’ سعودی عرب وژن 2030 کے تناظر میں مثبت اقتصادی تبدیلیوں سے گزر رہا ہے‘۔

سعودی فرانسیسی بزنس کونسل کا اجلاس پیر کو پیرس میں شروع ہوا ہے(فوٹو: ایس پی اے)

’فرانسیسی کمپنیوں کے لیے سعودی مارکیٹ میں سرمایہ کاری کے اہم مواقع ہیں۔ فرانس مملکت میں متعدد ترقیاتی منصوبے نافذ کررہا ہے جو قابل تعریف ہے‘۔ 
اجلاس میں فرانسیسی کمپنیوں کودی جانے والی خدمات اور بزنس کونسل کی نئی حکمت عملی کا جائزہ لیا گیا۔ 
یاد رہے کہ سعودی فرانسی بزنس کونسل 2003 میں قائم ہوئی تھی۔ کونسل دونوں ملکوں میں کاروباری ماحول اور تجارتی و سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے کا کام کرتی ہے۔
دونوں ملکوں کے وفود ایک دوسرے کے یہاں دورے کرتے ہیں اور اسی کے تحت اکنامک فورم بھی منعقد کیے جاتے ہیں۔ 
فرانس اور سعودی عدرب میں تجارتی لین دین کا حجم  2022 کے دوران 43.3 ارب ریال کا رہا۔ اس میں 41 فیصد اضافہ ہوا جبکہ  فرانس کے  لیے سعودی برآمدات کے حجم میں 80 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ 

شیئر: