Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ورلڈ ایکسپو 2030 کے لیے ریاض کا انتخاب دانشمندانہ ہوگا، سابق فرانسیسی وزیر

سابق فرانسیسی وزیر جیک لینگ نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے دورہ فرانس کو انتہائی اہم قرار دیا ہے۔ فوٹو: عرب نیوز
سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے دورہ فرانس کے موقع پر سابق فرانسیسی سفیر اور عرب ورلڈ انسسٹی ٹیوٹ کے سربراہ جیک لینگ کا کہنا ہے کہ ریاض میں ورلڈ ایکسپو 2030 کا انعقاد مستقبل کے تناظر میں ایک دانشمندانہ اقدام ہوگا۔
جیک لینگ نے عرب نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں ولی عہد کے پیرس آنے پر خوشی ہے اور یہ ایک انتہائی اہم دورہ ہے۔
’یہ فرانس اور سعودی عرب کے درمیان دوستی کا ایک لمحہ ہے، فرانسیسی صدر اور سعودی عرب کے اعلیٰ ترین عہدیدار کے لیے ایک موقع ہے کہ وہ بین الاقوامی امور سے متعلق تمام مسائل پر بات چیت کریں۔‘
سابق فرانسیسی وزیر برائے ثقافت جیک لینگ فرانس اور سعودی عرب کے درمیان مضبوط ثقاقتی تعلقات کی بھرپور حمایت کرتے آئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ورلڈ ایکسپو 2030 کا مملکت کے غیرمعمولی دارالحکومت میں انعقاد عرب خطے کے لیے علامتی اہمیت رکھتا ہے اور سعودی عرب کی حالیہ کامیابیوں کو بھی اجاگر کرے گا۔
جیک لینگ نے کہا کہ سعودی حکام نے جن سرمایہ کاری کے منصوبوں کا ارادہ کیا ہے وہ فائدہ مند ہیں بلکہ ثقافتی، صنعتی اور معاشی ترقی کے لیے بھی کارآمد ثابت ہوں گے۔
سعودی عرب نے ورلڈ ایکسپو 2030 کے ریاض میں انعقاد کے لیے ایک جامع درخواست جمع کرا دی ہے۔
’تبدیلی کا دور:ایک دوراندیش کل کے لیے ایک ساتھ‘ کے موضع پر ہونے والی بین الاقوامی صنعتی نمائش یکم اکتوبر 2030 سے 31 مارچ 2031 تک جاری رہے گی جو سعودی عرب نے 60 لاکھ مربع میٹر وسیع اراضی پر منعقد کرنے کی تجویز دی ہے۔

  سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے جمعے کو پیرس کے الیزے محل میں فرانسیسی صدر ایمانویل میکخواں سے ملاقات کی تھی۔ فوٹو: روئٹرز

آئندہ ہفتے شہزادہ محمد بن سلمان پیرس میں ہونے والے انٹرنیشنل بیورو آف ایگزیبشنز کے اجلاس میں سعودی عرب کو صنعتی نمائش کے امیدوار کے طور پر پیش کریں گے۔
اسی سلسلے میں پیر کو سعودی عرب پیرس میں ایک اعشائیے کا اہتمام کرنے جا رہا ہے جس میں 179 ممالک کے اعلیٰ عہدیدار شریک ہوں گے۔
ورلڈ ایکسپو 2030 کے انعقاد کے لیے چار امیدوار ممالک میں سے کسی ایک کا انتخاب نومبر میں رائے شماری کے ذریعے کیا جائے گا۔
سعودی عرب کے علاوہ یوکرین، جنوبی کوریا اور اٹلی بھی ورلڈ ایکسپو کی میزبانی کے خواہش مند ہیں۔
سنہ 1851 سے منعقد ہونے والا ورلڈ ایکسپو دنیا کا سب سے بڑا پلیٹ فارم ہے جہاں تازہ ترین کامیابیوں، جدید ٹیکنالوجی اور ثقافتی اقدار کو بھرپور انداز میں پیش کیا جاتا ہے۔
سابق فرانسیسی وزیر جیک لینگ کا کہنا ہے کہ اگر ورلڈ ایکسپو کی میزبانی کے لیے ریاض کا انتخاب کیا گیا تو اس سے فرانس اور سعودی عرب کے درمیان مزید شراکت داری اور تعاون کے مواقع پیدا ہوں گے۔
جیک لینگ نے سعودی عرب میں ’ثقافتی انقلاب‘ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مملکت میں لیے گئے اقدامات قابل تحسین ہیں۔
’ثقافتی انقلاب جو حقیقی معنوں میں جاری ہے جدہ، ریاض اور ملک کے دیگر حصوں میں ہر جگہ نظر آتا ہے۔ میوزیم، سینیما، موسیقی‘ اور ہر قسم کے دیگر آرٹ پر کام ہو رہا ہے، اور سعودی نوجوان نسل اس ثقافتی تحریک میں شامل ہونے پر خوش ہیں۔‘

شیئر: