نیویارک کے پوش اپارٹمنٹ کے مالک نے کرایہ داروں کے ’گوشت پکانے‘ پر پابندی کیوں لگائی؟
اپارٹمنٹ کے مالکان ویجیٹیرین یعنی سبزی خور ہیں (فوٹو: سٹیفن ینگ)
دنیا بھر میں کرائے پر لگائے جانے والے اپارٹمنٹ اور گھروں کے مالکان کرائے داروں سے مختلف شرائط طے کرتے ہیں، تاہم امریکہ کے شہر نیو یارک میں ایک اپارٹمنٹ کے مالکان نے اپنے کرائے داروں کو اپارٹمنٹ میں گوشت پکانے سے روک دیا ہے۔
اس اپارٹمنٹ کے مالکان ویجیٹیرین یعنی سبزی خور ہیں اور اُن کی جانب سے اپنے کرائے داروں پر اپارٹمنٹ کے اندر گوشت پکانے پر پابندی عائد ہے۔
نیو یارک ٹائمز کے مطابق بروکلین میں گذشتہ ہفتے فورٹ گرین میں بنے دو خوبصورت، روشن، ہوا دار اور فُل فلور اپارٹمنٹس سامنے آئے۔
اس اپارٹمنٹ کے بروکر کے مطابق ’شاندار سبزی خور مالکن کا صرف ایک اُصول ہے کہ بلڈنگ میں مچھلی سمیت کسی قسم کا گوشت پکانے کی اجازت نہیں ہے۔‘
اپارٹمنٹ کو کرائے پر خریدنے کے ایک سنجیدہ خواہش مند کرائے دار کو ریئل سٹیٹ بروکر اینڈریا کیلی نے بتایا کہ ’گوشت خوری پر پابندی نہیں لگائی گئی، گوشت اور مچھلی پکانے پر پابندی لگائی گئی ہے۔‘
اینڈریا کیلی کہتی ہیں کہ ’یہ بات سبزی خور ہونے کی نہیں ہے بلکہ مالکن میکال آرہی لیرر بلڈنگ میں رہتی ہیں اور وہ نہیں چاہتیں کہ انہیں گوشت پکنے کی بُو آئے۔‘
نیو یارک ٹائمز کے مطابق لیرر کے سابق شوہر جو کہ اس بلڈنگ کے مشترکہ مالک ہے، وہ بھی سبزی خور ہیں اور انہوں نے 2007 سے گوشت خوروں کو کرائے پر اپارٹمنٹ دینے سے منع کیا ہوا ہے۔‘
اپارٹمنٹ کے مالک موٹی لیرر کہتے ہیں کہ ’یہ امتیازی سلوک نہیں ہے۔ آپ کو بلڈنگ میں خود کو فِٹ کرنا ہے۔‘
بروکر نے مزید بتایا کہ کرائے داروں کو گوشت اور مچھلی سے بنا کھانا باہر سے لانے پر اجازت ہے، تاہم اپارٹمنٹ میں بُو کی وجہ سے گوشت اور مچھلی پکانے پر پابندی ہے۔