’خاوند نے فروخت کیا‘، پولیس نے دو سال بعد بیوی کو بازیاب کروا لیا
’خاوند نے فروخت کیا‘، پولیس نے دو سال بعد بیوی کو بازیاب کروا لیا
منگل 20 جون 2023 19:23
رائے شاہنواز -اردو نیوز، لاہور
انسپکٹراعجاز رسول کے مطابق ’جب پولیس نے اس شخص پر تھوڑا دباؤ ڈالا تو اس نے سب سچ بتا دیا۔‘ (فوٹو: فری پک)
لاہور کے علاقے گرین ٹاؤن کے ایک چھوٹے سے مکان میں دسمبر کی ایک شام ایک اجنبی شخص نے دروازہ کھٹکھٹایا۔ دروازہ اس گھر کے مکین صائم نے کھولا۔ باہر سے آنے والے شخص نے صائم کے کان میں کچھ کہا اور اس کے بعد تیزی سے گھر میں داخل ہو گیا۔ صائم نے نووارد کو بتایا کہ سب کچھ تیار ہے۔ سامنے ایک چارپائی پر اس کی بیوی مہک اپنا سامان باندھے تیار بیٹھی تھی۔
اس کے بعد تینوں تھوڑی دیر کے بعد کسی کو کچھ بتائے گھر سے انجان منزل کی طرف نکل پڑے۔ صائم کی عمر اس وقت 26 سال جبکہ ان کی زوجہ مہک کی عمر 20 سال تھی۔ دونوں کی شادی ہوئے ابھی ایک سال ہی ہوا تھا۔ غربت سے چھٹکارہ حاصل کرنے کے لیے دونوں میاں بیوی کوئی نہ کوئی ترکیب لگاتے رہتے تھے، لیکن گھر کے حالات بدلنے کا نام نہیں لے رہے تھے۔
یہ 2021 کے دسمبر کی بات ہے جب صائم نے اپنی بیوی کے سامنے ایک نیا منصوبہ رکھا۔ اس منصوبے کے مطابق وہ اندرون سندھ میں کسی زمیندار کے گھر کام کرنے کے لیے جا رہے تھے جس کی اجرت وہ ایڈوانس میں لینے والے تھے۔ پلان کے مطابق پہلے مہینے ہی دونوں میاں بیوی وہاں سے بھاگ جانے کا ارادہ رکتھے تھے۔
سندھ کے گھوٹکی کے علاقے میں پہنچ کر دونوں میاں بیوی ایک زمیندار کے ہاں کام پر لگ گئے۔ دونوں کو لانے والے علی نامی شخص نے دونوں کا تعارف کروا رکھا تھا اور گارنٹی بھی لے رکھی تھی۔
ابھی دونوں کو کام کرتے ہوئے چند ہی دن ہوئے تھے کہ ایک صبح مہک اٹھی تو اس کا خاوند غائب تھا۔
دوسری طرف لاہور میں میاں بیوی کے گھر سے غائب ہونے کی خبر ہر طرف پھیل چکی تھی۔ مہک کے والد شوکت نے تھانہ گرین ٹاؤن میں دونوں کے لاپتہ ہونے کا مقدمہ درج کروا دیا۔
مقدمے کے تفتیشی افسر اعجاز رسول بتاتے ہیں کہ غائب ہونے کے چند روز کے بعد صائم اپنے گھر واپس آ گیا۔ ’اسے نہیں پتا تھا کہ اس کی گمشدگی کا مقدمہ درج ہو چکا ہے۔ اطلاع پر پولیس نے اسے حراست میں لے لیا۔‘
بیوی کو کتنے میں فروخت کیا؟
پولیس کے مطابق ابتدائی طور پر صائم نے یہ بیان دیا کہ وہ دونوں میاں بیوی ایک منصوبے کے تحت گئے تھے وہ خود تو نکلنے میں کامیاب ہو گیا البتہ بیوی وہیں رہ گئی۔
انسپکٹراعجاز رسول نے اردو نیوز کو بتایا کہ اس کہانی میں بڑا جھول تھا۔ ’جب پولیس نے تھوڑا دباؤ ڈالا تو اس نے سب سچ بتا دیا۔ اس کے مطابق اس نے ایک لاکھ 10 ہزار روپے میں اپنی بیوی کو فروخت کیا۔ جبکہ اس وقت اس کے پاس 70 ہزار روپے کیش بھی برآمد کیا گیا۔‘
صائم کے بقول باقی کی رقم علی نامی اس ایجنٹ نے رکھ لی جس نے اندرون سندھ میں ایک زمیندار کے ساتھ ڈیل کروائی تھی۔ پولیس نے ایجنٹ علی کو بھی گرفتار کر لیا لیکن مقدمے میں کوئی پیش رفت نہ ہو سکی۔
اعجاز رسول بتاتے ہیں کہ ’اس وقت پولیس نے کوشش کی لیکن دوسرے صوبے کا معاملہ تھا اور کچے کے علاقے میں اس وقت بھی آپریشن چل رہا تھا۔ اور سندھ پولیس نے اس وقت معذرت کر لی تھی کہ مناسب وقت پر اس علاقے تک رسائی دی جائے گی۔‘
کچے کا حالیہ آپریشن اور بازیابی
پنجاب میں حکومت اور اقتدار کے کھیل میں پولیس اتنی مصروف ہو چکی تھی کہ دوسرے صوبے میں مہک کو بازیاب کروانے کی کوئی صورت نہ نکل سکی۔
اس سال کے آغاز میں جب جنوبی پنجاب کے کچے کے علاقے اور سندھ کے علاقوں میں دونوں صوبوں کی پولیس نے ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن شروع کیا تو مہک کا والد، جو ہر نئے آنے والے افسر کے سامنے اپنا کیس لے کر پہنچ جاتا تھا، وہ پھر متحرک ہو گیا۔
کیونکہ پنجاب میں نگران حکومت آ چکی تھی اور پولیس کی ساری افسر شاہی بدل دی گئی۔ خاتون پولیس آفیسر انوش مسعود چوہدری کو تفتیشی ونگ میں لگایا گیا تو شوکت نے ان کا دروازہ کھٹکھٹایا۔ اس بار ان کی سنی گئی۔
ایس پی انویسٹیگیشن انوش مسعود نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’میرے سامنے اس بچی کے والد پیش ہوئے اور یہ بات میرے علم میں آئی تو میں نے اسی وقت ایک ٹیم ترتیب دی اور سندھ پولیس سے رسائی بھی لی۔ ایک مختصر آپریشن کے بعد ہم اس جگہ پہنچنے میں کامیاب ہوگئے جہاں مہک جبری مشقت کی سزا کاٹ رہی تھی۔‘
انہوں نے بتایا کہ مہک ابھی تک ٹرومہ میں ہے۔ اس کو یقین ہی نہیں آ رہا ہے کہ اس کی رہائی ہو چکی ہے۔
’ابھی تک جو باتیں سامنے آئی ہیں۔ اس کے مطابق اس کے شوہر نے اور اس کے دوست علی نے اسے بیچنے کا منصوبہ بنایا تھا۔ تاہم اسے صرف یہی بتایا گیا تھا کہ دونوں میاں بیوی اکھٹے کام کریں گے۔ اسے دھوکے سے وہاں چھوڑا۔ وہاں پر اس پر کیا کیا گزری ابھی پولیس اس بات کی تفتیش کر رہی ہے۔ ابھی دیگر باتیں عدالت کے روبرو مہک کے بیان سے بھی سامنے آئیں گی جس سے پولیس کو مزید ڈائرکیشن ملے گی۔‘
ملزمان صائم اور علی اس وقت جیل میں ہیں اور پولیس اس مقدمے کا چالان مکمل کر رہی ہے۔ پولیس کے مطابق مہک اس وقت اپنے والدین کے ساتھ ہیں۔