پاکستان کے صدر ڈاکٹر عارف علوی نے زچگی اور پدریت(والد بننے) کی چھٹی کے بل 2023 کی توثیق کر دی ہے۔
ایوان صدر سے جاری بیان کے مطابق صدر نے بل کی توثیق آئین کے آرٹیکل 75 کے تحت کی۔
مزید پڑھیں
-
زچگی کے دوران ہلاکتیں، ’ہر دو منٹ بعد ایک عورت جان سے جاتی ہے‘Node ID: 745376
-
امریکی لڑکی جس کی پیدائش جیل میں اور تعلیم ہارورڈ یونیورسٹی میںNode ID: 769931
یہ بِل قرۃ العین مری نے سینیٹ میں 12 نومبر 2018 کو پیش کیا تھا۔
اس وقت کی حکومت نے اس بل کی مخالفت کی تھی۔ اس کے باوجود سینیٹ نے یہ بل منظور کر لیا تھا لیکن بعد میں یہ بل قومی اسمبلی سے منظور نہ ہو سکا۔
حکومت کی تبدیلی کے بعد بِل کی محرک قرۃ العین مری ایک بار پھر متحرک ہوئیں اور انہوں نے قومی اسمبلی سے بھی بل کی منظوری حاصل کی۔
صدر کی توثیق کے بعد یہ باضابطہ طور ایکٹ بن گیا ہے۔
اس ایکٹ کے مطابق کوئی بھی ملازم خاتون اپنے پہلے بچے کی پیدائش پر چھ، دوسرے بچے کی پیدائش پر چار جبکہ تیسرے بچے کی پیدائش پر تین ماہ تک چھٹی حاصل کر سکے گی۔
اسی طرح اگر کسی مرد ملازم کی اہلیہ بچے کو جنم دے گی تو وہ مکمل تنخواہ کے ساتھ ایک ماہ تک چھٹی حاصل کر سکے گا۔
یہ سہولت پوری ملازمت میں صرف تین دفعہ ہی دستیاب ہو گی تاہم غیرمعمولی صورت حال میں خاتون کو بغیر تنخواہ کے تین ماہ اور مرد کو ایک ماہ تک چھٹی مل سکے گی۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے زچگی اور پدریت کی چھٹی کے بل، 2023ء کی توثیق کر دی۔ pic.twitter.com/HMDeY2CujV
— The President of Pakistan (@PresOfPakistan) June 20, 2023