Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایلون مسک کی مارک زکربرگ کو ’پنجرے‘ میں لڑائی کی دعوت

ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایلون مسک نے ٹوئٹر چلانے کے اپنے طریقہ کار کا دفاع کیا تھا۔ (فائل فوٹو: روئٹرز)
ٹیکنالوجی کی دنیا کی دو بڑی شخصیات ایلون مسک اور مارک زکربرگ ایک دوسرے کے ساتھ ’پنجرے‘ میں لڑنے کو تیار ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ایلون مسک کے ٹوئٹر کو خریدنے کے کئی ماہ بعد فیس بک کی سربراہ کمپنی ’میٹا‘ کے سی ای او مارک زکربرگ نے عندیہ دیا تھا کہ وہ اپنا نیا ’ٹیکسٹ بیسڈ‘ سوشل میڈیا پلیٹ فارم بنا رہے ہیں جو ٹوئٹر کا براہ راست حریف ہو گا۔
جب یہ بات ٹوئٹر کے مالک ایلون مسک کو ٹوئٹر پر پتا چلی تو انہوں نے اپنی ٹویٹ میں مارک زکربرگ کو پنجرے میں لڑائی کی دعوت دیتے ہوئے لکھا کہ ’میں پنجرے میں لڑنے کے لیے تیار ہوں، اگر وہ تیار ہیں تو۔
اس کے جواب میں مارک زکربرگ نے فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم انسٹاگرام پر ایلون مسک کی ٹویٹ کے سکرین شاٹ شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’مجھے لوکیشن بھیجیں۔
میٹا نے اے ایف پی سے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ مارک زکربرگ کا انسٹاگرام میسج (سکرین شاٹ) اصلی تھا۔
ان دونوں شخصیات نے سیاست سے لے کر آرٹیفیشل انٹیلی جنس تک ایک دوسرے سے کئی برسوں تک مختلف خیالات رکھے ہیں لیکن اِن دونوں کے درمیان نئی کاروباری رقابت نے ایک مرتبہ پھر سے مخالفت کو تیز کر دیا ہے۔
جب میٹا کے ایک اہلکار نے یہ بیان دیا تھا کہ ٹوئٹر کی جگہ اب کسی ’سمجھدار کمپنی‘ کی شدید ضرورت ہے تو اس پر مسک نے غصے کا اظہار کیا تھا۔
ٹیسلہ اور سپیس ایکس کے مالک نے ٹوئٹر بھی 44 ارب ڈالر کے عوض خریدا تھا، جس کے بعد انہوں نے ٹوئٹر کی انتظامیہ میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں کرتے ہوئے پلیٹ فارم پرپابندی کا شکار دائیں بازو کی سوچ کے حامل افراد کو واپس آنے کی اجازت دی تھی۔
گزشتہ ہفتے پیرس میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایلون مسک نے ٹوئٹر چلانے کے اپنے طریقہ کار کا دفاع کیا تھا۔
انہوں نے کہا تھا کہ ’ایڈورٹائزر واپس آ گئے ہیں اور بوٹس کا خاتمہ کر دیا گیا ہے۔
دوسری جانب امریکی پوڈ کاسٹر لیکس فرِڈمین نے جب زکربرگ سے ایلون مسک کے ٹوئٹر چلانے کی کوئی ایک مثبت بات پوچھی تھی تو انہوں نے آٹھ سیکنڈز کا وقفہ لیتے ہوئے کہا کہ ’مسک نے ٹوئٹر کے عملے کی تعداد کو جلدی کم کیا ہے۔
اُن کے مطابق یہ قدم انڈسٹری کے لیے ایک بہت اچھی بات ہے۔
خیال رہے مسک کی جانب سے ٹوئٹر سے ملازمین کو فارغ کرنے کے بعد زکربرگ نے بھی اپنی کمپنی سے ہزاروں ملازمین کو نکالنے کا اعلان کیا تھا۔

شیئر: