پی آئی اے بحران، جہازوں کی تعداد بڑھانی ہوگی: وزیراعظم کو بریفنگ
وزیراعظم شہباز شریف نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی سربراہی میں پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) کی تنظیم نو، اصلاحات اور بحالی کے لیے اعلٰی سطحی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔
وزیراعظم ہاؤس سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق بدھ کو لاہور میں وزیراعظم شہباز شریف نے پی آئی اے کے حوالے سے اعلٰی سطحی اجلاس کی صدارت کی۔
وفاقی وزیر ریلوے و ہوا بازی خواجہ سعد رفیق نے وزیراعظم کو پی آئی اے کی بہتری کے لیے مجوزہ روٹ میپ اور اصلاحات سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔
بریفنگ میں کہا گیا کہ پی آئی اے کو موجودہ بحران سے نکالنے کے لیے بیڑے میں جہازوں کی تعداد 27 سے بڑھا کر 49 کرنی ہو گی۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ قومی ایئرلائن خسارے سے نکلے کی استعداد رکھتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’گزشتہ حکومت کے غیر ذمہ دارانہ بیانات کی وجہ سے پی آئی اے نے یورپ اور امریکہ کے فضائی راستے گنوا دیے ہیں۔ گزشتہ حکومت کی اس نااہلی کی وجہ سے قومی ایئرلائن کو اربوں روپے کا نقصان ہوا۔‘
وزیراعظم نے کہا کہ ’گزشتہ حکومت کے نااہل وزرا نے بین الاقوامی سرمایہ کاروں، چینی کمپنیوں اور ترک کاروباری افراد کو انتقام کا نشانہ بنایا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ پی آئی اے اسی صورت میں ترقی کر سکتی ہے کہ اس کو خالصتاً نفع اور نقصان کی بنیاد پر پیشہ ور انتظامی ماہرین چلائیں۔ اسے خسارے سے نکالنے کے لیے اصلاحات ناگزیر ہیں۔
اجلاس میں پی آئی اے کی تنظیمِ نو، اصلاحات اور بحالی کے حوالے سے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی۔ اس کے ممبران میں وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وفاقی وزیر ریلوے و ہوا بازی خواجہ سعد رفیق، وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال، وفاقی وزیر تجارت سید نوید قمر، معاون خصوصی جہانزیب خان اور سیکریٹری ایوی ایشن شامل ہوں گے۔
یہ کمیٹی اسحاق ڈار کی سربراہی میں پی آئی اے کی تنظیمِ نو اور بحالی کے حوالے سے مختلف آپشنز کا جائزہ لے گی اور اس حوالے سے اپنی سفارشات عید کے بعد کابینہ میں پیش کرے گی۔