’بہتر تعلقات کی خواہش اور خدشات‘، امریکی سیکریٹری خزانہ چین جائیں گی
’بہتر تعلقات کی خواہش اور خدشات‘، امریکی سیکریٹری خزانہ چین جائیں گی
پیر 3 جولائی 2023 6:35
جینیٹ ییلن چینی حکام کے ساتھ ملاقاتیں کریں گی۔ (فوٹو: روئٹرز)
ایک سینیئر امریکی عہدیدار نے کہا ہے کہ امریکہ کی سیکریٹری خزانہ جینیٹ ییلن چھ سے 9 جولائی تک چین کا دورہ کریں گی۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق وہ مختلف معاملات پر اعلٰی چینی حکام سے ملاقاتیں کریں گی جن میں چین کے انسداد جاسوسی قانون کے حوالے سے بات چیت کا بھی امکان ہے۔
وزارت خزانہ کے عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر صحافیوں کو بتایا کہ ’جینیٹ ییلن کا یہ دورہ بڑے عرصے سے متوقع تھا جو صدر بائیڈن کی جانب سے دنیا کی دو بڑی معیشتوں کے درمیان رابطوں کو بڑھانے، تعلقات کو مستحکم کرنے اور اختلافات کی بنیاد پر پیدا ہونے والے خطرات کو کم کرنے کی کوششوں کا حصہ ہے۔
امریکی سیکریٹری خزانہ کا یہ دورہ امریکی وزیر خارجہ انتونی بلنکن کے اس بیجنگ کے دورے کے چند ہفتے بعد سامنے آ رہا ہے جس میں انہوں نے چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ تعلقات کو بہتر کرنے اور دشمنی کے باوجود تصادم سے گریز کرنے کے نکات پر اتفاق کیا تھا۔
چین کی جانب سے اس وقت شدید احتجاج سامنے آیا تھا جب امریکی صدر جو بائیڈن نے شی جن پنگ کو ’آمر‘ قرار دیا تھا تاہم تجزیہ کاروں کی رائے ہے کہ اس سے دونوں ممالک کے تعلقات پر بہت کم اثر پڑا۔
وزارت خزانہ کی سیکریٹری چین کی نئی اقتصادی ٹیم کو یہ بتانے کا ارادہ رکھتی ہیں کہ واشنگٹن انسانی حقوق اور اپنے قومی مفادات کے تحفظ کے لیے چین کے خلاف ٹارگٹڈ اقدامات جاری رکھے گا مگر ساتھ ہی وہ چین کے ساتھ اہم معاملات پر مل کر کام کرنا چاہتا ہے جیسا کہ موسمیاتی تبدیلیاں اور قرضوں کے مسائل جو بہت سے ممالک کو درپیش ہیں۔
وزارت خزانہ کے عہدیدار کا کہنا تھا کہ ’ہم چین کے ساتھ ایک صحت مند اقتصادی تعلق چاہتے ہیں جس سے دونوں ممالک میں ترقی اور جدت کو فروغ ملے۔‘
وزارت خزانہ کے عہدیدار کے مطابق ’ہم اپنی معیشتوں کو ایک دوسرے سے الگ نہیں کرنا چاہتے۔ تجارت اور سرمایہ کاری مکمل طور پر بند ہونے سے ہماری اور عالمی طور پر معیشت میں عدم استحکام آئے گا۔‘
انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ امریکی سیکریٹری خزانہ چین میں کون کون سے حکام سے سے ملاقات کریں گی۔
تاہم ایک اور عہدیدار نے روئٹرز کو بتایا کہ جینیٹ ییلن کے چین کے نائب وزیراعظم سے ملاقات کا امکان ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ چین کا قومی سلامتی اور جاسوسی کے حوالے سے بنایا گیا قانون امریکہ کے لیے تشویش کا باعث ہے جو امریکہ اور دوسرے ممالک کے لیے ممکنہ مضمرات رکھتا ہے۔
’ہم کو چین کے نئے اقدام پر تشویش ہے اور اقتصادی تعلقات کو بڑھانے کی خواہش میں اس کو کیسے لاگو کیا جا سکتا ہے۔ اس سے چینی حکام کی جانب سے جاسوسی کے امکانات میں اضافہ ہو گا۔‘