صدرِ زرداری کے خلاف سوشل میڈیا پر ’توہین آمیز‘ پوسٹ، پولیس افسر پیکا کے تحت گرفتار
صدر کے خلاف پوسٹ کرنے پر پولیس افسر کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت مقدمہ بھی درج کر لیا گیا (فائل فوٹو: اے پی پی)
کراچی میں صدرِ آصف علی زرداری کے خلاف سوشل میڈیا پر مبینہ طور پر توہین آمیز تبصرہ کرنے کے الزام میں ایک پولیس افسر کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
حکام کے مطابق مذکورہ افسر کے خلاف الیکٹرانک جرائم کی روک تھام کے قانون (پیکا) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق گرفتار کیے گئے افسر کی شناخت ابرار شاہ کے نام سے ہوئی ہے جو اس وقت ابراہیم حیدری تھانے میں سٹیشن انویسٹی گیشن افسر کے طور پر تعینات تھے۔
’ابرار شاہ پر الزام ہے کہ انہوں نے دو اپریل کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’فیس بُک‘ پر آصف علی زرداری سے متعلق ایک نازیبا پوسٹ کی جو بظاہر انگریزی زبان میں تھی۔
ابتدائی تحقیقات کے مطابق ابرار شاہ نے یہ پوسٹ رات 8 بج کر 40 منٹ پر کی جس میں صدر کے عہدے پر موجود شخصیت کو ہدف بنایا گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ اس عمل سے ریاستی شخصیت کی ساکھ کو نقصان پہنچا اور یہ عمل پیکا آرڈیننس کے تحت جُرم کے زمرے میں آتا ہے۔
مقدمہ سکھن تھانے کے ڈیوٹی افسر یعقوب کی مدعیت میں درج کیا گیا جس میں تعزیراتِ پاکستان کی دفعہ 504 اور پیکا ایکٹ کی متعلقہ شقوں کو شامل کیا گیا ہے۔
پولیس حکام کے مطابق گرفتاری کے بعد ملزم کو باضابطہ قانونی کارروائی کے لیے عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
یہ واقعہ ایک ایسے وقت پیش آیا ہے جب صدر آصف علی زرداری علیل اور کراچی کے ایک نجی ہسپتال میں زیرِعلاج ہیں۔
اُن کے ذاتی معالج کے مطابق صدر کا کورونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آیا ہے اور وہ آئسولیشن میں ہیں۔
ڈاکٹر عاصم حسین کا کہنا ہے کہ ’صدر کی حالت اب بہتر ہو رہی ہے اور آئندہ چند روز میں اُنہیں ہسپتال سے فارغ کیے جانے کا امکان ہے۔‘