Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایران میں پاکستانی سرحد کے قریب حملہ، دو پولیس اہلکاروں سمیت چار ہلاک

پاسداران انقلاب نے کہا ہے کہ ’جوابی حملے میں چار عسکریت پسند مارے گئے ہیں‘ (فائل فوٹو: گیٹی)
جنوب مشرقی ایران میں چار عسکریت پسندوں نے ایک تھانے پر حملہ کر کے سکیورٹی فورسز کے دو اہلکاروں کو ہلاک کردیا۔
امریکہ کے خبر رساں ادارے اے پی کا کہنا ہے کہ ’ایران کے سرکاری ٹی وی نے سنیچر  کے روز یہ خبر رپورٹ کی۔
ایک مسلح گروپ نے پاکستان کی سرحد سے تقریباً 30 کلومیٹر دور ایران کے صوبہ سیستان اور بلوچستان کے شہر زاہدان میں ایک پولیس سٹیشن پر حملہ کیا۔
حملے کے بعد دونوں جانب سے فائرنگ کا تبادلہ شروع ہو گیا اور اس دوران دو سکیورٹی اہلکار ہلاک ہوگئے۔
ایران کے طاقتور پاسداران انقلاب کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ’جوابی حملے میں چار عسکریت پسند مارے گئے ہیں۔‘
رپورٹ میں صوبے کے ڈپٹی گورنر علی رضا مرہماتی کے حوالے سے بتایا گیا کہ عسکریت پسند پولیس سٹیشن تک رسائی حاصل کرنے کی کوشش کر رہے تھے اور وہ گرینیڈ سے لیس تھے، تاہم انہوں نے اس حوالے سے مزید تفصیل نہیں بتائی۔
ایران کی سرکاری نیوز ایجنسی ’اِرنا‘ نے یہ بھی خبر دی ہے کہ حکام نے سنیچر کے روز دو افراد کو پھانسی دے دی جو 26 اکتوبر کو شیراز شہر کی شاہ چراغ مسجد پر حملے میں ملوث تھے، جو ایران کا دوسرا مقدس مقام ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دونوں شدت پسند داعش گروپ سے تعلق رکھتے تھے اور اس حملے میں ملوث تھے جس میں کم سے کم 13 افراد ہلاک اور 30 زخمی ہو گئے تھے۔
ایران کی نیم سرکاری خبر رساں ایجنسی ’اِسنا‘ اور تسنیم نے بتایا کہ دونوں کو شیراز شہر میں سرعام پھانسی دی گئی۔

شیئر: