Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اردن میں تین مطلوب افراد پولیس کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں ہلاک

پلاک ہونے والے دو افراد حال ہی میں جیل سے فرار ہوئے تھے ( فوٹو: اے ایف پی)
اردن کے پبلک سیکیورٹی ڈیپارٹمنٹ( پی ایس ڈی) نے اتوار کو کہا ہے کہ ’دہشتت گردی کے الزام میں مطلوب تین مشتبہ افراد اردن کی جنوب مشرقی سرحد پر پولیس کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں مارے گئے‘۔
عرب نیوز کے مطابق بیان میں کہا گیا کہ’ سنیچر کو پولیس کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والے دو افراد قیدی تھے جو حال ہی میں ایک بحالی مرکز سے فرار ہوئے تھے‘۔
ہلاک ہونے والا تیسرا شخص ’الحسینیہ سیل‘ کا رکن اور انتہائی مطلوب شخص تھا جو گزشتہ سال 16 دسمبر کو اردن کے جنوبی علاقے معان میں پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف پر تشدد مظاہروں کے دوران کرنل عبدالرزاق الدلابیح کے قتل میں ملوث تھا۔
پبلک سیکیورٹی ڈیپارٹمنٹ کے ترجمان عامر السرطاوی نے کہا کہ ’پولیس نے سعودی عرب اور اردن کی جنوب مشرقی سرحدوں پر ایک دور دراز علاقے میں فرار ہونے والے قیدیوں کے ٹھکانے کی نشاندہی کی‘۔
ترجمان نے کہا کہ تربیت یافتہ سیکیورٹی فورسز کے محاصرے میں آنے کے بعد  مفرور مطلوب افراد نے پولیس پر خود کار ہتھیاروں سے فائرنگ کی۔ جوابی فائرنگ میں تینوں ہلاک ہوگئے‘۔
ترجمان نے کہا کہ ’مطلوب افراد کی شناحت ڈی این اے ٹیسٹ اور خاندان کے افراد کے ذریعے سامنے آئی ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ ’قیدیوں کے جیل سے فرار ہونے کی تحقیقات جاری ہیں‘۔
یاد رہے کہ ملک کے جنوبی صوبے معان میں پٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف ہنگامہ آرائی کے دوران پولیس کے ڈپٹی ڈائریکٹر کرنل ڈاکٹرعبدالرزاق الدلابیخ سر میں گولی لگنے سے ہلاک ہوئے تھے۔ حکام اسے’ فسادات‘ قرار دیا تھا۔ 
 بعد ازاں سیکیورٹی فورس نے معان شہرکے پولیس ڈپٹی ڈائریکٹر کرنل عبدالعزیز الدلابیح کے قتل میں ملوث مشتبہ شخص کے ٹھکانے پر چھاپہ مارا تھا۔
 کارروائی کے دوران پولیس افسر کرنل الدلابیح کے قتل میں ملوث ایک مشتنہ شخص مارا گیا تھا جبکہ سیکیورٹی فورس کے تین اہلکار ہلاک ہوئے  تھے۔
بیان میں کہا گیا  تھا کہ ’ پانچ اہلکار زخمی ہوئے جبکہ 8 افراد کوگرفتارکیا گیا‘۔

شیئر: